چراغ خود نہیں بجھتے ' بھجاۓ جاتے ہیں ۔ ۔ منظر بھوپالی

منظر بھوپالی

یہاں گناہ ہو ا کے چھپاۓ جاتے ہیں
چراغ خود نہیں بجھتے ' بھجاۓ جاتے ہیں

یہ کیسا قرض ہے نفرت کا 'کم نہیں ہوتا
کہ بڑھتا جاتا ہے ' جتنا چکاۓ جاتے ہیں

ہوا کے خوف سےزخمی  کبھی انا نہ کرو
بھجے چراغ تو ' بھجنے دو التجا ء نہ کرو

ملا ہے صبر وراثت میں ' اس کی لاج رکھو
ہو دشمنی بھی کسی سے تو بدعا نہ کرو 


منظر بھوپالی




<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

چراغ خود نہیں بجھتے ' بھجاۓ جاتے ہیں ۔ ۔ منظر بھوپالی پہ 2 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. He is great. I heard him in person in 2010. Down to earth person.

    ReplyDelete
  2. میں لڑکپن ہی سے منظر بھوپالی کی شاعری کا مداح ہوں ،ان کے اشعار میں زمانے کی تلخیاں بھی ہیں اور ان سے ٹکرانے کا حوصلہ بھی ، قاسم درانی،چیف ایڈیٹر،روزنامہ جوش کراچی،پاکستان

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.