April 2015

مدح رسول ﷺ _ مرا رہنما کوئی اور ہے . . . .

مدح رسول

مجھے اب نہ روکو مسافرو' مرا راستہ کوئی اور ہے 

نہ بھٹک سکوں نہ بہک سکوں' مرا رہنما کوئی اور ہے

مجھے تیرے جام کی کیا خبر' نہیں مے کدے کا ہے کچھ پتہ
مری تشنگی نہ یوں بجھ سکے' مرا ساقیا کوئی اور ہے 

مجھے دید ہو تری مصطفی' مجھے بھی نصیب یہ عید ہو
مری جاں مدینہ میں قبض ہو' نہیں التجا کوئی اور ہے

مجھے زلزلوں سے ہو خوف کیوں' مجھے کیا ڈرائیں یہ آندھیا ں 
ہوئیں دور دل سے یہ وحشتیں' کہ یہ ماجرا کوئی اور ہے 

تجھے نوؔر  کیوں نہ غرور ہو' کرے ناز کیوں نہ تو آپ پہ
ترا       قلب       تو       ہے      محمدی '    نہیں     ماسوا      کوئی       اور       ہے


کاوش    : نوؔرمحمد ابن بشیر (نون میم )


رومن اردو کے نقصانات

رومن اردو کے نقصانات
)
ایک عزیز دوست کے سوال کا جواب(

محترم دوستو! مضمون ذرا تفصیلی ہے؛ لیکن گزارش ہے کہ ضرور پڑھیں:
سوال:
اکرام بھائی! آپ کی خدمت میں عرض ہے کہ آپ جس زبان میں ٹائپ کرنا چاہتے ہو کیجئے، دوسروں پر کیوں روتے ہو؟ اس طرح توڑنے والی باتیں کرکے فائدہ کیا ہے؟
ایک اردو کو لیکر اس طرح ہوا کھڑا کیا جارہا جیسے بروز قیامت یہی سوال سب سے پہلے ہوگا، اگر رومن استعمال کرنا شرعی نقطہ نظر سے غلط ہو تو بتائیے؟
)یہ سوال بھی رومن میں تھا جس کو اردو رسم الخط میں کنورٹ کیا گیا ہے۔  (

جواب:
بھائی صاحب! آپ بھی نا کمال کے آدمی ہو، اردو رسم الخط میں لکھنے اور رومن اردو میں نہ لکھنے کی باتیں آپ کو دل توڑنے والی لگتی ہیں، اور آپ اس موضوع کو قبر، حشر کا مسئلہ بنانے پہ تُلے ہو،بات کو کہاں سے کہاں لے جارہے ہو جناب؟ کچھ باتوں پہ مثبت پہلوں سے بجی غور کیا کیجیے، ہم نے کب کہا کہ رومن استعمال کرنا شرعی نقطہٴ نظر سے جائز نہیں ہے، ہر چیز کا تعلق شرعی اصولوں اور اسلامی قوانین سے نہیں ہوتا، کچھ باتیں ہماری اپنی تہذیب و ثقافت اور اپنے کلچر سے جڑی ہوتی ہیں، اردو ہماری تہذیب کی آئینہ دار ہے، اس زبان کی اور اس کے رسم الخط کی حفاظت بھی ہماری ہی ذمہ داری ہے،
مشہور نقاد اور مبصر ڈاکٹر تقی عابدی کا کہنا ہے کہ "رسم الخط اور زبان کا معاملہ عوام، خواص، لسانیات کے ماہرین اور علما و فضلا سے بھی ہے، یہ کہا جا تا ہے کہ رسم الخط لباس کے مانند ہے جسے بدلنے میں کو ئی قباحت نہیں مگر یہ لباس نہیں؛ یہ تو جلد اور جسم کی چمڑی ہے جسے اتار دیا جائے تو زندگی کی ولادت ختم ہوجائے گی"
اس اردو رسم الخط کو چھوڑ کر رومن کو رواج دینے اور استعمال کرنے کا صاف مطلب یہ ہے کہ اردو زبان بالخصوص اکابرین و اسلاف کے اس انتہائی اہم، قیمتی اور تاریخی ورثے سے اگلی نسلوں کو محروم کردیا جائے جو کتابی اور مطبوعاتی شکل میں اب تک محفوظ رہا ہے، اردو کا اپنا ایک مخصوص لب و لہجہ اور صوتیاتی تلفظ ہے، اگر یہ زبان اردو رسم الخط کے بجائے رومن میں استعمال ہونی شروع ہوجائے تو آہستہ آہستہ تلفظ بھی بدلنے لگے گا پھر تو اردو کی شناخت ہی ختم ہوجائے گی،
ذرا سوچیے کہ غبن کو "گبن" خیر کو "کھیر" پھر کو "فر" خودی کو "کھدی" بعد کو "بیڈ" کہتے ہوئے کیا آپ کو لگے گا آپ اردو بول رہے ہو؟ اسی لیے کہا جاتا ہے: اردو کا اپنا ہی مزه ہے، رومن میں اردو لکھنا ایسا ہی ہے کہ جیسے جینز کی پتلون پہن کر شٹل کاک برقعہ( وہ جالی دار برقعہ جو پاکستان کے سرحدی علاقوں اور ہمارے ہاں یوپی وغیرہ کے بعض دیہاتوں میں سن رسیدہ عورتیں استعمال کرتی ہیں )اوڑھنے کی چالاکی کی جائے،
اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں
ہم یہ کیسا قدم اٹھانے لگے
قضا سمجھ کے راتوں کو جاگ لیتا ہوں
تیرا ذکر جب دن میں چھوٹ جاتا ہے
پہلے شعر کے دونوں مصرعوں میں قدم کو "کدم" دوسرے شعر کے پہلے مصرع میں قضاء کو "کضا"، لیتا کو "لیٹا" اور دوسرے مصرع میں چھوٹ کو کیسے لکھا اور پڑھا جاسکتا ہے ہم سب بہتر سمجھ سکتے ہیں،
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اور ہم جیسے مسلمان جو تھوڑا بہت قرآن مجید کو عربی لہجے میں پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں نا میری نظر میں وہ بھی اردو زبان کی دین ہے کہ اردو میں عربی زبان کے الفاظ بہ کثرت استعمال ہوتے ہیں،
یوں بچپن ہی سے ہمارے کان ان الفاظ سے مانوس ہوجاتے ہیں، اب اگر رومن کی عادت بنا لی جائے تو ہم قرآن مجید بھی رومن ہی میں پڑھنے لگیں گے( صد افسوس کہ بعض کتب خانوں نے رومن میں قرآن پاک کی اشاعت بھی کردی ہے) پھر پہلے ہی سورہ میں عالمین آلمین، نعبد نابد، اور غیر گیر ہوجائے گا،
آج آپ کے سوال نے ان باتوں کو کاغذ پہ انڈیلنے پر مجبور کردیا جو رومن اردو کی قباحت کے سلسلے میں کئی دنوں سے ذہن میں تھیں، بہت بہت شکریہ۔
اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سرِ عام رکھ دیا۔
اکرام الحسن مبشر

رومن اردو کی قباحت اور اردو زبان کو اس سے لاحق خطرات و نقصانات کی مزید تفصیل جاننے کے لیے وقت ملے تو درج ذیل لنکس پر وزٹ کریں ۔

 

بلاگر پر نیا بلاگ بنانا

بلاگر پر نیا بلاگ بنانا

کئی دوست و احباب بار بار اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ بھائی  ۔ ۔ ہم کو بھی بتا دو کہ بلاگ کیسے بنایا  جاتا ہے ؟ ؟ ؟  
پہلے سوچا کہ اس بارے میں ایک تحریر لکھ دو مگر بعد میں سستی غالب آ گئی اور  اپنا شاطر دماغ کہنے لگا کہ ۔ ۔ ۔  کاہے کو اتنی مغز ماری کرنے کا۔ ۔ ۔   اس پر پرانی تحریر یں پہلے سے ہی موجود ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وہی ڈھونڈو ۔ ۔ ۔ 

بس ۔ ۔ ۔ وہی پرانی تحریرجس نے ہم کو راہ دکھائی تھی  ۔ ۔ ۔ ۔ وہی ڈھونڈ نکالی  ۔ ۔ ۔ ۔اور اپنے بلاگ پر چڑھا دیا  ۔ ۔ 

نو ٹ : اپنے بلاگ پر اس لئے چڑھا دیا کہ  آڑے وقت کام آ سکے  اور ڈھونڈنے کی کی نوبت نہ آئے ۔ 


بلاگ اردوٹوٹر کا میں اس تحریر کے لئے دل سے مشکور و ممنون ہوں !!!-
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - 


جب آپ بلاگر کی سائٹ پر اپنا  Gmail  کا اکاونٹ لگا کر سائن اِن ہوتے ہیں تو نئی کھُلنے والی ونڈو 
 میں   "Create Your Blog Now " کا میسج لکھا ہوا نظر آتا ہے ۔
 آپ بلاگ شروع کرنے کے لیے  اسی ونڈو میں رہتے ہوئے ، اس  میسج سے تھوڑا سا آگے"New Blog " پر کلِک کریں۔
اس کاروائی کے لیے نیچے دی گئی تصویر ملاحظہ فرمائیں۔


Make your own Blog

اب ایک نئی ونڈو کھُل آئے گی جس میں آپ نے اپنے بلاگ کا نام بنانا ہے 
نام بنانے کے بعد نیچے والی لائن میں آپ نے اپنے بلاگ کا ایڈریس (یو۔آر۔ایل) بناناہے۔ 

Creation of Blog Title 




آپ نے اپنے  بلاگ کا نام یا ٹائٹل اور ایڈریس  کامیابی سے بنا لیا ہے اب "Create Blog " پر کِلک کریں ۔لیجیئے آپ کے بلاگ کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ۔  ۔  ایک نئی ونڈو کُھل آئے گی جس میں آپ کو بتایا جائے گا کہ آپ کا بلاگ بن گیا ہے۔!!!!



Completion of Blog Window




Buttons Image




قارئین ِ کرام آپ کو اس ونڈو میں کچھ نئے بٹن نظر آ رہے ہوں گے ان کے مختلف فنکشن ہیں اگرچہ یہ بہت آسان ہیں اور ان پر کِلک کرنے سے ان کے فنکشن کا علم ہو جاتا ہے لیکن پھر بھی ہم آپ کی آسانی کے لیے ان کے فنکشن آپ کو بتا دیتے ہیں۔

بٹنز یا آئیکنز کی تفصیل
بلاگر نے مختلف فنکشنز کے لیے مختلف قسم کے بٹنز یا آئیکنز بنا دیے ہیں جن کی مدد سے ہم آسانی سے بلاگ میں مختلف کام سر انجام دیتے ہیں۔ اُوپر دی گئی تصویر میں جو بٹنز نمبر وائز دکھائے گئے ہیں ہم ان کے فنکشنز یہاں بیان کرتے ہیں۔

نمبر 1 ۔ پنسل  نما یہ بٹن بلاگ میں نئی پوسٹ بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔جب آپ اس پر کلک کرتے ہیں تو نیو پوسٹ کے لیے آپ کے سامنے ایک نئی ونڈو کھُلتی ہے جس میں آپ نئی پوسٹ کا ٹائٹل وغیرہ دے کر اس کا مواد لکھنا شروع کر دیتے ہیں۔

نمبر 2۔یہ بٹن بلاگ میں موجود  تمام پوسٹوں کی فہرست ظاہر کرتا ہے ۔ اور اس فہرست میں بلاگ کی پوسٹ کے ساتھ ساتھ اس پوسٹ کو ملاحظہ کرنے، اس میں کسی قسم کی تبدیلی کرنے  اور اسے "گوگل پلَس پر شئیراور اس پوسٹ کو ڈیلیٹ یعنی کہ ہمیشہ کے لیے ختم  کرنے کی سہولیات فراہم کرتا ہے۔

نمبر3۔ یہ بٹن بلاگ کو ملاحظہ کرنے کا کام سر انجام دیتا ہے۔ جب آپ اس پر کلِک کرتے ہیں تو ایک نئی ونڈو میں آپ کا بلاگ کھُل کر آپ کے سامنے آ جاتا ہے۔

نمبر 4۔ یہ بٹن  جیسا کہ نام سے ظاہر ہے " New Blog " یہ نیا بلاگ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

نمبر 5۔ یہ بٹن موجودہ بلاگ میں پہلی پوسٹ بنانے کا  فریضہ سر انجام دیتا ہے۔

نمبر6۔ جب آپ یہاں کلِک کرتے ہیں تو یہ بٹن اوجھل ہو جاتا ہے ، جس کا مطلب ہے کہ آپ ابھی بلاگ میں کچھ نہیں کرنا چاہتے، یہ بار بار آپ کو نظر نہیں آتا صرف نیا بلاگ بنانے پر نظر آتا ہے۔ 

نمبر7 ۔ More Options نام کے اس  مینیو میں مختلف فنکشنزکے بٹن اور سب مینیوز ہیں۔ اس سے بلاگ کی تمام سیٹنگ کی جاتی ہے اس کی تفصیل ہم اگلی پوسٹ میں کریں گے۔

=========================================================



بلاگر ٹِپ



جب کسی بلاگ میں نئی پوسٹ شائع ہوتی ہے تو پُرانی پوسٹ ظاہر نہیں ہوتی۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ اب آپ کو پُرانی والی پوسٹ کبھی نظر نہیں آئے گی، نہیں بلکہ ایک وقت میں چونکہ ایک ہی پوسٹ ظاہر ہو سکتی ہے اس لیے اگر آپ نئی یا پُرانی پوسٹ ملاحظہ کرنا چاہتے ہوں تو بلاگ کے آخر میں (Footer Area)  میں جا کر" Older Posts" یا "Newer Posts " پر کلک کر کے اپنی مطلوبہ پوسٹ کو ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ (تصویر ملاحظہ فرمائیں)


Navigation Between Older and Newer Posts

جب آپ اس بلاگ پر کوئی نئی پوسٹ بنائیں گے تو بلاگ کا ٹائٹل اور ایڈریس یہی رہے گالیکن نئی پوسٹ کا ٹائٹل آپ کو دوبارہ بنانا پڑے گا جو کہ اس پوسٹ کے مواد کے مطابق ہو گا لیکن بلاگ  کے” Main Subject " یا موضوع  کے مطابق ہو گا۔ مثال کے طور پر ہم نے اپنے  بلاگ کا نام"Gents Fashion  " رکھا ہے تو ہم  اس میں پوسٹ کا نام"Fashion 2014 " رکھ لیں گے۔

ابھی چونکہ ہم نے اپنے بلاگ کا صرف ایک ڈھانچہ بنایا ہے اور اس کو ایک مرکزی موضوع دیا ہے اور اس موضوع کو اب ہم Categorize  کریں گے۔"جینٹس فیشن" مرکزی کیٹگری ہے جبکہ " فیشن 2014 " اس کی "سب کیٹگری " ہے اور  اسی طرح ہم ہر نئی پوسٹ میں اس کی "سب کیٹگریز " میں سے کسی کیٹگری پر مشتمل مواد شائع کرتے رہیں گے۔اس سے ہمارے بلاگ کا توازن برقرار رہے گا اور پڑھنے والے کو ایک اچھا تاثر ملے گا۔

اگر ہم نے اپنے مرکزی موضوع، اپنی مرکزی کیٹگری "جینٹس فیشن" کےعلاوہ کسی اور موضوع پر مواد شائع کیا تو اس سے ہمارے بلاگ کا توازن بگڑ جائے گااور اس سے نہ صرف ایک قاری کو  ہمارا بلاگ پسند نہیں آئے گا بلکہ سرچ انجنز بھی ہمارے بلاگ کو اہمیت نہیں دیں  گے۔اور ہمارا بلاگ مقبولیت حاصل نہیں کر سکے گا۔

اس مثال سے یہاں ایک اور بات  واضع ہو جاتی ہے ،جس کو ذہن نشین کر لینا چاہیے  کہ ہمیں بلاگ کا "مرکزی موضوع" انتہائی سوچ سمجھ سے چُننا چاہیے تا کہ ہم آگے چل کر کسی موقع پر مواد کی کمی کی وجہ سے بلاک نہ ہو جائیں۔  اگر ہم اپنے بلاگ کا مرکزی موضوع "جینٹس فیشن "  کو صرف جینٹس کے فیشن تک محدود نہ کر لیتے اور کوئی ایسا موضوع  چُن لیتے جس میں  لیڈیز فیشن پر بھی مواد شائع ہو سکتا تو اس سے ہمیں آنے والی پوسٹوں کے لیے لا محدود مواد  مل سکتا تھا۔ 

موضوع کے چُناؤ کا انحصار  بلاگ کا ٹائٹل یا نام رکھتے وقت بلاگنگ پلیٹ فارم کے نیٹ ورک پر ہمارے متعلقہ موضوع  اور ہمارے سوچے ہوئے نام یا ٹائٹل  کے مطابق بلاگ کے ایڈریس کی فراہمی پر بھی ہے  ۔ چُونکہ بلاگنگ ایک فرِی سروس ہے اس لیے تمام دُنیا سے لاکھوں لوگ بلاگز بنا رہے ہوتے ہیں اور اکثر آسان موضوعات پر بلاگ بن چُکے ہوتے ہیں ۔اس لیے بلاگ کا نام یا ٹائٹل بناتے وقت کافی محنت کرنا ہوتی ہے۔اور ہمیں اپنے سوچے ہوئے ٹائٹل یا نام کی نسبت سے بلاگ کے" ایڈریس" کے  نیٹ ورک پرAvailable  نہ ہونے کی وجہ سے بسا اوقات خاصی ترمیم کرنی پڑتی ہے اور یہی وقت انتہائی سوچ سمجھ سے کام لینے کا ہوتا ہے۔



اُردو کو ووٹ دیں۔۔۔ . . . ( پولنگ کا نتیجہ )

 اُردو کو ووٹ دیں۔۔۔
متحدہ عرب امارات اپنی سرکاری ویب سائٹس کے لئیے عربی ۔ انگریزی کے بعد کوئی ایک تیسری زبان بھی شامل کرنا چاہتاہے۔
اس کام کے لئیے انہوں نے کچھ زبانیں تجویز کی ہیں کہ کونسی سی زبان متحدہ عرب امارات کی ویب سائٹس پہ عربی انگریزی کے بعد تیسری زبان ہو؟

اردو سمجھنے، لکھنے، بولنے والوں سے گذارش ہے کہ مندرجہ ذیل ویب سائٹ پہ ‌" آن لائن پول ‌" کھولیں اور "اردو" کو ووٹ دیں از راہ کرم
Emirates Identity Authority - http://www.id.gov.ae/en/home.aspx

بشکریہ : راہی حجازی 
= = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = = 

آخر کار ۔ ۔ ۔ ۔محبان اردو کی محنت رنگ لائی  ۔ ۔ ۔

 پولنگ  کا نتیجہ آپ کی خدمت میں پیش ہے  ۔ ۔ ۔



ایک نومسلم کا اعلیٰ ایمان ۔ ۔ ۔ ۔

ایک نومسلم کا اعلیٰ ایمان



خامہ فرسائی: چاہت محمد قاسمی
مدرسہ فیض العلوم یاسینیہ گنگوہ

آج اس وقت ایمانی کیفیت کا عجب نمونہ دیکھا، جس وقت ہمارے ایک نومسلم بھائی کو ختنہ کے بعد آپریشن تھیٹر سے باہر لایا گیا، محترم بھائی اسٹریچر پر سیدھے آسمان کی طرف رخ کر کے لیٹے ہوئے تھے،ان کا دایاں ہاتھ ناف پر براجمان تھا جس کی متحرک انگشت شہادت نے ہماری نگاہ کو مقناطیسی طرز پر یک جگہ محدود کرلیا تھا، یہ دائیں ہاتھ کی انگشت شہادت گھڑی کی سوئی کی طرح تقریبا 2 سیکنڈ کے وقفہ سے بار بار مسلسل حرکت کر رہی تھی، انگشت شہادت کی حرکت ایک مسلمان کے ذہن میں بجلی کی سرعت سے بھی تیز کلمہ شہادت پر دلالت کرتی ہے، لیکن جب ہم لمبے لمبے قدم اٹھاتے ہوئے ان کے اسٹریچر کے پاس پہونچے تو ہم نے ایمان کی معراج کا نمونہ دیکھا، ایک فرشتہ سے افضل انسان کی زیارت کی، ایک مضبوط ایمان کی کیفیت کا مشاہدہ کیا، ہم نے دیکھا محترم نومسلم کی آنکھیں بند ہیں ، اور وہ بے ہوشی کی حالت میں ہیں، لیکن بحالت بے ہوشی بھی ان کی زبان پر کلمہ شہادت سرگوشی کے انداز سے جاری ہے، جس کو توجہ کے بعد بخوبی سنا جا سکتا تھا اور اشہد پر ان کی انگشت شہادت باربار حرکت کرتی رہی،سبحان اللہ تعالی۔
 
ہمارا یہ بھائی ــــــ عمر 22 سال ــــــ انجینئرنگ کے لاسٹ ایئر میں تقریبا 7 مہینے قبل مسلمان ہوا تھا، لیکن ان ساتھ مہینوں میں ان کے ایمان کی کیفیت کا اندازہ دیکھئے کہ بحالت بے ہوشی بھی کلمہ کا ورد جاری ہے، سبحان اللہ تعالی۔
 
جونیر ڈاکٹر نے بتایا کہ جب ہم کسی کو بے ہوشی کا انجیکشن دیتے ہیں تو کوئی گالی گلوچ کرتا ہے، کوئی مغلظات بکتا ہے، کوئی چیختا چلاتا ہے، کوئی عجیب عجیب حرکات کا مرتکب ہوتا ہے، حالانکہ ان میں سے اکثر لوگ مسلمان ہی ہوتے ہیں ، لیکن ان نو مسلم بھائی کی حالت بڑی عجیب دیکھی کہ جب سے ان پر بے ہوشی طاری ہوئی اسی وقت سے ان کی زبان پر کلمہ شہادت بھی جاری ہے، حالانکہ ان پر بے ہوشی اس وقت غالب ہوئی جب کہ یہ ڈاکٹر کے ساتھ محو گفتگو تھے، لیکن پھر بھی ان کی ایمانی کیفیت کا اندازہ لگائے کہ بے ہوشی کی حالت میں بھی کلمہ شہادت ورد کرتے رہے، سبحان اللہ تعالی۔ 
22
سال کی عمر میں ختنہ کرانا کوئی آسان نہیں ہے، باقاعدہ ایک آپریشن کی شکل ہوتی ہے، اور انسانی فطرت کے مطابق ڈر اور دہشت ان پر بھی محسوس ہوتا تھا، جس کی وجہ سے ہم کسی چیخ کے منتظر تھے، اور اسی لئے میں نے ان سے کہا تھا بھائی اگر مشکل محسوس ہو تو بول دینا، بغیر ختنہ کے بھی انسان مسلمان صحیح طور پر بنا رہتا ہے، لیکن ان کا جواب تھا
 ۔ ۔ ۔ ۔  نہیں، مجھے ختنہ کرانی ہے کہ یہ ایک سنت ہے، اور میں کسی سنت کو چھوڑنا نہیں چاہتا ۔ ۔ ۔ ۔
 ( یہاں ہم نام نہاد پیدائشی مسلمان اپنے گریبانوں میں جھانکیں کہ ہم روز کتنی سنتوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔ )


خیر ان کی یہ کیفیت ہم سب مسلمانوں کے ایمان کو جھنجھوڑنے کے لئے کافی تھی، اور شاید یہی وجہ تھی کہ جونیئرڈاکٹر صاحب نے ہماری جمع شدہ رقم واپس کردی، جب ہم نے استفسار کیا تو گویا ہوئے - - - -     فی سبیل للہ  - - - -

سبحان اللہ تعالی

آپ سے گذارش ہے کہ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی ہمارے نومسلم بھائی کو ثابت قدمی عطا فرمائیں

دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.