October 2012

شکر ہے ہم پانچوں خیریت سے پار پہنچ گئے . . . .

اپنا ذہن لڑائیے اور ایک آسان سے سوال کا جواب دیں۔۔۔۔۔



ایک مرغی اپنے تین چوزوں کے ساتھ سڑک  پار کر رہی تھی ۔
بڑی مشکل سے بچتے بچاتے سب سڑک پار پہنچ گئے تو سب سے ننھے والا چوزہ بولا

" شکر ہے ہم پانچوں خیریت سے پار پہنچ گئے"

سوال یہ ہے کہ  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ننھے چوزے نے یہ کیوں اور کس بنا پر کہا کہ : شکر ہے ہم پانچوں خیریت سے پار پہنچ گئے

سوچئیے۔۔



ذہن دوڑائیے۔۔۔



غور فرمائیے ۔۔



سکرول ڈاؤن بھی کرتے رہیئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔۔



کیا کہا ؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔




نہیں پتہ ۔۔ ؟؟




اوہ کم آن ۔۔۔۔۔




ٹرائی کریں ۔۔۔




لیکن ذرا جلدی سوچیں۔۔۔




اور بھی کام ہیں۔۔۔۔


۔


۔


۔


۔


اب سمجھ آیا ؟؟؟؟



کیا کہا ؟؟؟



5 تھے ؟؟؟



ارے نہیں ۔۔۔



وہ چار تھے ۔۔۔۔
 
3 چوزے اور ایک مرغی ۔۔۔




پھر ننھے چوزے نے “ ہم پانچوں “ کیوں بولا ؟؟؟




بوجھو بوجھو ۔۔۔





سوچو سوچو ۔۔۔



۔




۔



۔




۔




۔




اچھا یار ۔۔



جواب بتلائے دیتا ہوں




۔



۔



۔



۔


۔


۔



۔


۔

"ارے  ۔ ۔ ۔ ۔ وہ بچہ ہے ۔ ۔ ۔ ۔  وہ بھی مرغی کا !!!!۔۔۔۔

بچے کا کیا ؟ جو چاہے بول دے " !!!





انتقال پرملال ۔ ۔ ۔ آہ ۔ ۔ یاسین بھائ ۔ ۔

كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ ۔ ۔ ۔ ہر ذی روح کو موت کا مزہ چکھنا ہے !!!!

بہت ہی افسوس کے ساتھ یہ خبر آپ کو سنا رہا ہوں کہ میرے کزن یاسین ابن عبدالکریم سولکر  عید کے  دوسرے دن انتقال کر گئے ۔

انا للہ وانا الیہ راجعون

عید کے ایک روز قبل ہی ان کی عیادت کرنے جانا ہوا تھا۔ اور تب ذہن میں یہ خیال بھی نہ گذرا تھا کہ یہ ہماری آخری ملاقات ہوگی۔ ہسپتال سے جاتے ہوئے بھائی جان کو تسلی دیتے ہوئے رخصت ہوا کہ ان شاء اللہ جلد ہی آپ صحت یاب ہو جائیں گیں ۔ ۔ ۔ ۔ مگر تقدید کا لکھا کون جان سکتا ہے ۔ ۔ ۔ اور ایک دن کی بعد ان کے انتقال کی خبر ۔ ۔ ۔ ۔
انا للہ وانا الیہ راجعون

آہ ۔ ۔ ۔ بڑا صدمہ ہوا ۔ ۔ ۔ مگر ۔ ۔ ۔ آج تیری تو کل میری باری ہے ۔ ۔ ۔ ۔

آنکھوں سے جاری آنسؤں کے ساتھ ۔ ۔ ۔ ۔ کانپتے لبو ں سے ساتھ ۔ ۔ ۔ زخمی دل کے ساتھ ۔ ۔ ۔ ۔ اپنی جھولی اپنے پروردگار کے سامنے پھیلا کر ۔ ۔ ۔۔ اپنے رب کے سامنے التجا کر رہا ہوں کہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے ۔ ان کی قبر کو نور سے منور کر دے۔ ان کے درجات بلند فرمائے ۔ ۔ اور لواحقین کو صبر کی توفیق نصیب فرمائے ۔
 آمین ۔۔ ۔ ۔ یا رب العالمین ۔

لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ،


لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ،
 لَبَّيْكَ لاَ شَرِيْكَ لَكَ لَبَّيْكَ،
 إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ
 لاَشَرِيْكَ لَكَ
لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ

حاضر ہوں ، اے میرے رب میں حاضر ہوں،
 تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں۔
بے شک تو ہی تعریف کے لائق ہے اور نعمت تیری ہی ہے، بادشاہی تیری ہی ہے،
تیرا کوئی شریک نہیں۔
حاضر ہوں ، اے میرے رب میں حاضر ہوں-
 ***********    *********** 


آہ ۔ ۔ ۔۔ 
آج حرم سے میلوں دور  ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے مقام پر ۔ ۔ ۔ ۔  عاشقوں  کی نقل میں  ۔ ۔ ۔ ۔ زباںپر  "لبیک"  کا ورد  جاری ہے ۔ ۔ ۔

بس۔۔۔۔۔

دعا ہے کہ  ۔ ۔ ۔  اللہ سبحانہ و تعالی ۔ ۔ ۔   اس سیاہ کار کو بھی  ۔ ۔ ۔ جلد از جلد  ۔ ۔ ۔  اپنے گھر میں لبیک کا ورد پڑھنے کی سعادت  نصیب کرے  ۔آمین ۔ ۔ ۔ ۔ یا رب العالمین



<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.