February 2016

اجلاسِ عام ::دین اور دستور بچاؤ تحریک :: زیر ِ اہتمام : مسلم پرسنل لاء بورڈ ۔ ۔ ۔ایک نظر میں ۔۔۔۔

اجلاسِ عام  ::دین اور دستور بچاؤ تحریک ::
زیر ِ اہتمام : مسلم پرسنل لاء بورڈ
ایک نظر میں ۔۔۔۔
.......................................... ......
بقلم : نون میم : نوؔرمحمد ابن بشیر
............ ............ ............ ...........
بمقام : متّل گراؤنڈ، کوسہ، ممبرا، تھانہ، ہند
..................................................

مغرب بعد احقر جب متّل گراؤنڈ کی جانب روانہ ہوا تو میرے ساتھ انسانوں کا جمِ غفیر اجلاس کی جانب رواں دواں تھا "میدان میں پہنچنے کے بعد نظر گئی تو ایک ہجوم وہاں  پہلے سے موجود تھا۔ بڑی مشکل سے راہ بناتے ہوئے اسٹیج کے سامنے پہنچنے کی کوشش کی اور الحمد للہ اسٹیج سے تھوڑی دور ایک جگہ پر بیٹھنے میں کامیاب ہو گیا

جب یہ حقیر پہنچا تب ۔۔۔

🔘جیتو بھائی راتھوڑ صاحب ۔ عیسائی رہنما کی تقریر چل رہی تھی ۔۔

 
بعدہ ۔۔۔
🔘مولانا حلیم اللہ صاحب قاسمی ۔جنرل سیکٹیری جمیعت علماء ہند

🔘سوامی کرونیشور اپاجی ۔ لنگایک سماج

🔘 حضرت مولانا قاری شریف صابری صاحب دامت برکاتہم۔(سنی جماعت کے رہنما )

🔘دادا مہاراج پنویلکر سَتیہ شوددھک سنگھٹن

🔘مولانا محمود دریاآبادی صاحب ۔ آل انڈیا علماء کونسل ۔ جنرل سیکرٹری

🔘جناب مجتبی فاروق صاحب ۔ جماعتِ اسلامی ہند ۔ سیکرٹری مجلس مشادرت

🔘مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی۔ رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ

🔘مولانا عبد الوہاب صاحب خلجی ۔

🔘جناب وامن میشرام جی ۔ بامسیف ۔ بھارت مکتی مورچہ تنظیم

ان سب صاحبان کی مختصر تقاریر سننے ملی۔

تمامی صاحبان نے آپسی اتحاد پہ بات کی ۔۔ خصوصاً مسلم عالم دین حضرات نے  مسلمانوں کو مسلکی منافرت کو مٹانے کی اپیل پرزور اپیل کی ۔
حضرت مولانا قاری شریف صابری صاحب دامت برکاتہم نے رہنمایانِ ملت اسلامیہ پر بھی شدید تنقید کی اور انھیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے ان کو بخوبی ادا کرنے پہ توجہ دلائی ۔

مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی۔ رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نے بھی مختصر وقت میں مسلمانوں کو ضمیر کو جھنجوڑتے ہوئے آپسی اتحاد و اتفاق اور اخلاق پر جامع تقریر کی ۔ساتھ ہی حکومت کی اس کے ناپاک عزائم پہ سرزنش کی ۔

جناب وامن میشرام جی  صاحب  ۔(بامسیف ۔ بھارت مکتی مورچہ تنظیم ۔) نے آئینِ ہندوستان کے تعلق سے مختصر مگر اہم  معلومات سے روشناس کرایا ۔

درمیان میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی  صاحب نے ۔۔۔۔حضرت مولانا سید محمد رابع حسینی ندوی صاحب مدظلہ ۔ صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ۔ کا پیغام اہلِ ممبرا و کوسہ اور عام مسلمانوں کے نام پڑھ کے سنایا ۔
 
حضرتِ والا  طبیعت کی خرابی کے باعث اس اجلاس میں شرکت نہیں کر پائے ۔


اسکے بعد ۔۔
شیعہ مکتبِ فکر کے نامور عالمِ دیں حضرت مولانا ڈاکٹر کلب صاحب صاحب۔ نائب صدر مسلم پرسنل لاء بورڈ ۔ کا مختصر بیان ہوا ۔۔ حضرت نے بھی آپسی منافرت ختم۔کرنےکی اپیل کی۔

مولانا ڈاکٹر صادق کلب صاحب کے بعد حضرت مولانا خلیل الرحمن  سجاد نعمانی صاحب  خلیفہ پیر ذوالفقار احمد صاحب دامت برکاتہم نے بھی آپسی اتحاد و اتفاق کے ساتھ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے مقاصد اور خصوصاً مسلمانوں کے اخلاق و عادات کے تعلق سے جامع تقریر کی ۔
حضرت نے حکومت اور میڈیا کو تو میٹھے لفظوں میں  آڑے ہاتھ لیا ہی ۔۔مگر ساتھ ساتھ مسلمانوں کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور بہت ہی سیدھے سادھے اور دردمندانہ الفاظ میں مجمع کو ان کی کمیوں/ کوتاہیوں ،غلطیوں اور گناہو ںکی جانب توجہ دلائی اور فرمایا کہ حالات حاضرہ میں ہماری بدحالی کے ذمہ دار ہم خود بھی ہیں، بلکہ بڑی حد تک ہم ہی ہیں ۔۔۔۔ کہ ہم نے ربِّ کریم کے دین کو اور رسول اکرمﷺ کے پاکیزہ طریقوں کو پس پشت ڈال دیا ہے ۔ حضرت نے مجمع کو جہنیز کی لعنت ، فضول خرچی ،  پڑوسیوں اور اہل وطن کے ساتھ حسنِ سلوک ، وقت کی بربادی و دیگر بری لتوں سے دور رہنے کی ہداہتیں  بڑے درد و کڑھن کے ساتھ، بہت ہی سہل انداز میں کی۔ پورا مجمع ہمہ تن حضرت والا کی باتوں کو سن رہا تھا ۔ حضرت نے مجمع سے عزائم بھی کرائے کہ آئندہ زندگی آپ کے پاکپزہ طریقوں پہ گزارنے کی کوشش کریں گے۔

بعدہٗ حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی  صاحب نے اجلاس کی قرار دادیں پڑھ کے سنائی ۔

اخیر میں صدرِ مجلس حضرت مولانا سید محمد ولی صاحب رحمانی  دامت برکاتہم عالیہ صاحب نے چند لمحوں میں مجمع سے خطاب کیا اور مسلمانوں سے بچوں کی تعلیم  اور تربیت پہ خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی ۔

 
کلماتِ تشکّر ہمارے علاقے کے ہر دل عزیز عالم دین حضرت مولانا سلامت اللہ  صاحب نے  پیش کئے ۔
 
اجلاس کا اختتام حضرت مولانا خلیل الرحمن  سجاد نعمانی صاحب  خلیفہ پیر ذوالفقار احمد صاحب دامت برکاتہم کی دعا پہ ہوا۔

دعا ہے کہ اللہ رب العزت اس اجلاس کو قبول کرے اور اربابِ حکومت اپنے ناپاک ارادوں سے باز آئیں اور وطنِ عزیز کے آئین کی طرف اٹھنے والی گندی نظریں بھسم ہو کر رہ جائیں۔  ملک میں امن و امان ، اخوت و بھائی چارہ و انصاف قائم ہو ۔ خدا کرے کہ ملک کو توڑنے والی ناپاک طاقتیں آپسی اختلافات کی نذر ہو جائیں اور ۔۔۔

یہ ملک ‌"  ہندوستان ‌"  شاد رہے آباد رہے ۔

آمین ۔۔ آمین ۔ یا رب العالمین

بقلم : نون میم ۔ نوؔر محمد ابن بشیر
کوسہ ، ممبرا ، تھانہ، ہند
.........................................

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.