November 2012

ہم مسلمانوں کا پیسہ کہاں ضائع ہو رہا ہے ؟ ؟ ؟

ہم جس مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ 
وہاں  ہماری سہولت کے لئے ۔ ۔ ۔ ۔
وضو  کے لئے پانی
ہوا کے لئے پنکھا / اے سی
روشنی کے لائٹ
فرش پر قالین
امام  ۔ ۔ ۔   مؤذن ۔ ۔ ۔  خادم

سب چیزوں کا انتظام  کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
تاکہ  ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ ہم اطمینان سے نماز ادا کر سکیں ۔ ۔ ۔ ۔

مگر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

کبھی ہم نے غور کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ہم  ۔ ۔ ۔ اس کے بدلے مسجد  میں ہر ماہ  کیا دیتے ہیں ؟ ؟ ؟ ؟
10 روپئے ؟  20 روپئے ؟  50 روپئے ؟  100 روپئے ؟  100 روپئے ؟  500 روپئے ؟  

جبکہ  ۔ ۔ ۔  دوسری جانب

اپنے گھر میں  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔
لائٹ بل ۔ ۔ ۔ ۔1200 روپئے
ٹی وی کیبل  کےلئے ۔ ۔ ۔ ۔   300 روپئے
انٹرنیٹ کے لئے   ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ 1500 روپئے      ۔ ۔ ۔  

فلم دیکھنے  ۔ ۔ ۔ پیپسی کولا ۔ ۔ ۔ سیگریٹ  اور دوسرے مشاغل میں ۔ ۔ ۔ ۔ 

ایک بڑی رقم خرچ کردیتے ہیں ۔ ۔ ۔

 ذرا سوچیں  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔


ہم مسلمانوں  کا پیسہ کہاں ضائع ہو رہا ہے ؟ ؟ ؟

*************************************************************
Hum jis Masjid main NAMAZ ada karte hain 
wahan hamein 
Wazu k liye paani.
Hawa k liye Fan / AC
Roshni k liye Light. 
Carpet.
Imam, Muzzin, Kadim etc.  sab Sahulaten . . .

Farahim ki jaati hain . . .
  

ta k ham itminaan se Namaz ada kar saken . . .

Is ke badle mai hum Masjid ko har Mahina kya Dety hain. 

10 ?  20 ?  50 ?   ya 100 Rs. 

 Jab k hum  . . .
T.V cable (300) 
internet  (1200) Rs.
Har mahine dete hai. 


Zara sochiye!,,,

Musalmano ka paisa kahan kharch ho raha hai.???????

وظیفہ :

وظیفہ :


کسی شخص نے رزق میں اضافہ کا وظیفہ پوچھا ۔ ارشاد ہوا کہ اگر وظائف پر روزی موقوف ہوتی تو  دنیا میں ملاؤں سے زیادہ کوئی امیر نہ ہوتا ۔  لیکن وظیفہ تو اس معاملے میں الٹا اثر کرتا ہے ۔ کیونکہ دنیا ایک میل کچیل ہے اور نامِ خدا ایک صابن ۔ بھلا صابن سے میل کیونکر بڑہ سکتا ہے ۔ تم نے کسی وظیفہ خواں کے گھر پر ہاتھی گھوڑے موٹر گاڑی دیکھی ہے ۔ خدا کا نام تو صرف اس لیے ہے کہ اس کی برکت سے دنیا کی محبت دل سے دور ہو جائے۔ نہ اس لیے کہ دنیا میں اور زیادہ آلودہ ہو ۔ پھر اس کو ایک وظیفہ بتلا کر کہا گھر پر پڑھا کرنا خدا کے گھر میں دنیا طلبی کا کیا کام ۔ مسجد میں نہ پڑھنا ۔

اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ 410





 

صحابہ کا کمال عقل ۔ ۔ ۔


حضرت شیخ اکبر نے فرمایا:
  صحابہ کے کمال عقل کی ایک یہ بات ملاحظے کے قابل ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات پر جتنی بھی مسجدیں بنائیں سب کا قبلہ درست ہے ۔ حالانکہ اس وقت نہ ان کے پاس قطب نما تھا ، نہ جغرافیہ ، نہ وہ مہندس تھے ، اور نہ ہی ان کے پاس کوئی نقشہ موجود ہوتا تھا ۔
بڑے بڑے عقلدار، ماہر انجینیئر جو بعد کو پیدا ہوئے جن کا مشغلہ اور کوشش یہی ہے کہ اسلام میں کوئی نقص پیدا کریں اور اس کی کوئی خامی ڈھونڈہیں وہ بھی ان میں کوئی عیب تلاش نہ کر پائے ۔

اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ 608


ایک نابینا لڑکی کی نعت جس نے سب کو رُولا دیا . . . .


میں تو خود اُن کے در کا گدا ہوں . . .
اپنے  آقاؑ کو میں نذر کیا  دوں   . . . .
  
ضرور سننے اور دوستوں کو بھی شیئر کریں

Mere AQA Ko Main Nazar Kia Dun . . . .
Abb To Ankhun Me Bhi Kuch Nahi Hai
Warna Qadamun Main Ankain Bicha Dun... ;(



This Video Make You Cry Really Heart Touching Naat Recite By Blind Girl. Writer of This Naat Dr Iqbal Azeem Sb ( He Is Also Blind ) 



<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.