ازدواجی محبت کے لیے آزمودہ عمل ...

...............................غالباً 1992ءمیں میری تبدیلی پشاور ہوگئی‘ گھر سے دور جاکر پریشان رہتا۔ دفترمیں میرے ساتھی بڑے ہمدرد قسم کے تھے ہر مسئلہ میں بڑا تعاون کرتے۔ میں برانچ کا انچارج تھا۔ میرے ہم رینک روحانی علوم کے ماہر سمجھے جاتے تھے۔ ان کو بہت شوق تھا۔ دوسرے ایک ساتھی کو حکمت کا بڑا شوق تھا۔ احقر کو ہر علم حاصل کرنے کا شوق سوار تھا جو اپنے لیے یا مخلوق خدا کی بہتری کیلئے ہو۔ سرکاری کام سے فراغت کے وقت ہم چائے پیتے اور گپ شپ لگاتے۔ میرے دوست کلام الٰہی کی برکات کی باتیں اور جڑی بوٹیوں کے فوائد کا ذکر کرتے رہتے۔ جو میری سمجھ میں آتا بغیر بخل کے بیان کردیتا۔ وہ بڑے متاثر ہوتے۔ ہمارے دوست نے روحانی اعمال بتائے اپنے مشاہدے پیش کیے۔ میں سنتا رہتا۔ بہت محنت طلب اور پابندیوں کا ذکر تھا اس لیے نہ میں نے لکھا اور نہ عمل کیا۔ ان کا ایک عمل جو بہت ہی آسان تھا آج بھی مجھے اچھی طرح یاد ہے۔ وہ جب عمل کا طریقہ بتارہے تھے ہمارا ایک ساتھی بڑے غور سے سن رہا تھا۔ اس نے اسی دن عمل شروع کردیا۔ چند دن بعد کہنے لگا کہ سوفیصد کامیابی ہوئی اور میں شادی کرنے والا ہوں۔ اس کے بعد کئی بھائیوں نے آزمایا اور خوشگوار گھریلو زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ عمل یہ ہے:۔

عمل: ایک سفید کاغذ پر خوشخط اَللّٰہُ الصَّمَد لکھ کر کمرے کی دیوار پر لٹکا دیں جہاں آپ کی نظر پڑتی رہے۔ دن میں جب بھی فارغ ہوں اس اسم پر نظر جمالیں اور اپنے مقصد کا تصور رکھیں۔ روزانہ ایک بار یا دو بار دس پندرہ منٹ مشق کریں۔ دس دن کے اندر اندر مراد پوری ہوگی۔ کئی دوستوں نے آزمایا مجرب پایا۔ ویران گھر آباد ہوگئے‘ احقر نہ آزما سکا‘ نہ ضرورت تھی نہ مناسب سمجھا۔ اللہ کی کلام اور اسم الٰہی سے ناجائز کام کرنے والوں کا انجام دنیا اور آخرت میں ذلت اور رسوائی ہوتی ہے جس کا کئی دفعہ تجربہ ہوا۔ میں نے اپنے محسن حکیم صاحب کے فرمان کے مطابق سینہ کا راز لکھ دیا ہے جائز کام اور میاں بیوی کی محبت کیلئے عمل کریں۔ ناجائز سے پرہیز ضروری ہے ورنہ نقصان ہوگا۔
-----------------------------------------------------------------------------------------------
بشکریہ : ماہنامہ عبقری  /  اسداللہ شاہ صاحب
نوٹ: ناجائز محبت کیلئے اس عمل کی تاثیر باندھ دی ہے۔ جائز کیلئے اجازت بندہ کی طرف سے بھی ہے۔ ناجائز کرکے دیکھیں فائدہ نہ ہوگا۔ (ایڈیٹر)


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

ازدواجی محبت کے لیے آزمودہ عمل ... پہ 12 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. نسخہ جات کی شیئرنگ کا خاصہ اچھا انتظام کیا ہے جی

    ReplyDelete
  2. شکریہ جی . . .

    خود میں تو اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ کچھ لکھ سکوں . . ( کوشش تو کر رہا ہوں ) ہاں کہیں سے کچھ مل جاتا ہے جو اپنے اور دوسروں کے لئے نفع بخش محسوس ہوتا ہے تو اس سے بلاگ سجا لیتا ہوں .

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  3. ميں بہت پہلے لکھ چکا ہوں کہ اللہ کے کلام کو بغير سمجھے پڑھنا بھی کارِ ثواب ہے مگر مقصد اس پر عمل کرنا ہے جو بغير سمجھے نہيں ہو سکتا
    اگر بچے کی يا بيٹے کی خواہش ہو تو کيا سيّدنا زکريا عليہ السلام کی دعا سے بہتر کوئی دعا ہو سکتی ہے جو قرآن شريف ميں اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے ہميں بتائی ہے ؟

    ReplyDelete
  4. سوال یہ ہے کہ کیا ایک ہی ورد مختلف مقاصد کے لئے کیا جاسکتا ہے؟ الله الصمد کا ورد دنیا کی تکالیف اور پریشانیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے کرایا جاتا ہے. اس ورد کے نتیجے میں دنیوی پریشانیاں تو کم نہیں ہوتیں لیکن بندہ بے فکر ضرور ہوجاتا ہے. اگر اس ورد کے معنی کو ذہن میں رکھیں تو ورد کا مذکورہ بالا نتیجہ سمجھ میں آتا ہے. لیکن اس ورد کے نتیجے میں ازدواجی خوشیاں حاصل کیونکر ہوسکتی ہیں اس پر اگر ہوسکے تو ضرور روشنی ڈالیے گا.

    ReplyDelete
  5. افتخار صاحب ۔ ۔ آمد کا شکریہ : آپ نے جو دعا بتائی ہے وہ بھی جامع دعا ہے ۔ مگر ہو سکتا ہے کہ اس عمل میں بھی اللہ نے تاثیر رکھی ہو۔ واللہ اعلم

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  6. ڈاکٹر صاحب ۔ ۔ ۔ میرے خیال سے ایک ہی ورد سے مختلف مقاصد حاصل کئے جانے میں کوئی تردد نہیں ہونا چاہیئے - والللہ اعلم

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  7. Dr Jawad Allah can do anything.
    he can solve problems also if you are willing to do ur part

    ReplyDelete
  8. اللہ کے ناموں میں شفا ہی ہے

    ReplyDelete
    Replies
    1. بے شک۔۔۔۔ بس ہم میں ہی یقین کی کمی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جزاک اللہ

      Delete
  9. شکریہ ڈاکٹر صاحب ۔ ۔ ۔
    بے شک اللہ رب العزت کی ذات عالی پر مکمل اعتماد اور اپنی جانب سے کوشش بےحد ضروری ہے ۔

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  10. کاریگر ہی جانتا ہے کہ کون سی اینٹ کہاں لگانی ہے ، یا یوں کہہ لیں کہ ایک ڈاکٹر ہی جانتا ہے کہ کون سی بیماری میں کون سی دوا دینی ہے۔۔۔۔۔۔
    ہمارے ملک میں غیر محسوس طریقے سے لوگوں کو "عمل" سے ہٹا کر "ٰعملیات " پر لگایا جا رہا ہے، یا یوں کہہ لیں کہ لوگ اپنے روزانہ کے اعمال {سچ بولنا، پورا تولنا، غیبت نہ کرنا اور دیگر معاشرتی برائیوں سے بچنا وغیرہ} کو چھوڑ کر عملیات کے پیچھے لگ گئے ہیں، ویسے میں نے کہیں پڑھا تھا کہ "اللہ الصمد" فقر کی منزل کے مسافروں کا "ذکر" ہے، اس کو پڑھنے سےدنیاوی لذتیں، {جو موجودہ دور میں ضرورتیں ہیں} ختم ہو جاتی ہیں، اس لیے کسی صاحب نظر بزرگ سے پوچھ کر ذکر کرنا چاہیے

    ReplyDelete
  11. پیار بھی جاز ہے نہ کیا میں اپنے پیار کو پانے کے لیے یہ عمل کر سکتے ہوں

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.