فریضہ حج کی ادائیگی : بوسنیائی مسلمان کا
6 ہزار کلومیٹر پیدل سفر

ماضی میں فریضہ حج کی ادا کرنے کے لیے
فرزندان توحید دنیا کے کونے کونے سے پیدل یا اونٹوں اور گھوڑوں پر سوار حجاز مقدس
کا سفر طے کرنے پر مجبور تھے، لیکن آج تیز ترین سفری وسائل کی موجودگی میں بھی
وسطی ایشیائی ریاست بوسنیا سے مسلمان چھ ہزار کلومیٹر پیدل چل کے حج کرنے پہنچا
ہے۔ پیدل حج پر مکہ مکرمہ پہنچنے والے بوسنیائی شہری سنا ھادزیچ نے اپنے سفر کا
آغاز امسال جولائی میں شروع کیا جو اوسطاً یومیہ 20 سے 30 کلومیٹر کا سفر طے کرتا
رہا ہے۔دیدار حرم کے شوقین اس پیدل مسافر کے پاس آغاز سفر میں محض 200 یورو زاد
راہ تھا، راستے میں کچھ مخیر لوگوں نے بھی اس کی مدد کی۔سڑکوں اور مساجد میں ہی
رات کو قیام کرتا رہا۔ اسے کھانا عمومی طور پر مسلمان آبادیاں فراہم کر دیتیں۔ اس
لیے حرم کے مسافر کو اپنا دو سو یورو زاد راہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔ رپورٹ
کے مطابق 47 سالہ سناد ھادزیچ کا کہنا ہے کہ اس نے کئی بار حج کا ارادہ کیا لیکن
زاد راہ نہ ہونے کے باعث وہ ہمیشہ مایوس ہو جاتا۔ ایک دن اس نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ
پیدل ہی حج پر نکل پڑے گا۔چنانچہ اس نے دو سو یورو پر مشتمل گھر کی ساری جمع پونچی
جیب میں ڈالی اور سفر حجاز پر چل نکلا۔ سفر کے دوران وہ چھے ملکوں سے گزرا۔ ایک سوال
کے جواب میں سناد نے بتایا کہ ویران علاقوں سے گذرتے ہوئے وہ کبھی خوف زدہ نہیں
ہوا کیونکہ اس سفر میں ہر لمحہ اللہ میرے ساتھ تھا-
What's the punch line? What's the big point?
ReplyDeleteماشاالله
ReplyDeleteپسند کرنے کا شکریہ
Delete