August 2015

غزل - لٹاتے تھے محبت میں وہ ساری پونجیاں پہلے - نون میم

لٹاتے تھے محبت میں وہ ساری پونجیاں پہلے
'
محبت میں کہاں تھے اس قدر سود و زیاں پہلے'

مری تعریف تو کرتے ہو مجھ پر اک کرم کر دو
بتاؤ مجھ کو یارو ہیں جو مجھ میں خامیاں پہلے

مرے مسکن پہ تم بجلی گرادو شوق سے لیکن
بنانے دو مجھے چھوٹا سا اپنا آشیاں پہلے

ذرا تاریخ کے اوراق کو پلٹاؤ اور دیکھو
نہ آیا ہند میں ایسا ہے قاتل حکمراں پہلے

دلِ مسلم میں پِنہاں تھا وہ ایسا جذبہء ایمانی
سبھی آتے تھے مسجد میں جو ہوتی تھی اذاں پہلے

شجاعت کی کہانی آ کے ہم پر ختم ہوتی ہے
ٹھہر بھائی! ذرا سن لے ہماری داستاں پہلے

ہاں ماضی کے دریچوں میں کبھی تم جھانک کر دیکھو
سنہرے حرف سے لکھی تھی ہم نے داستاں پہلے

تجھے کچھ یاد ہے اسلاف کے وہ کارنامے نوؔر
جلائی تھیں کبھی ساحل پہ اپنی کشتیاں پہلے

 کاوش : نون میم - نورمحمد ابن بشیر
ممبرا – تھانہ - الہند
١٠ ذی القعدۃ ١٤٣٦ھ
26
اگست 2015 ء

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.