لَآ اِ کْرَاہَ فِی الدّیْنِ ۔ ۔ ۔ ڈاکٹر فدامحمد مدظلہ ( خلیفہ مولانامحمد اشرف خان سلیمانی ؒ )

غیر مسلم کو مسلمان کرنے کے لئے جبر نہیں ہے اور مسلمان کو فرض عمل پر ڈالنے کے لئے تو ڈنڈا ہے ۔ ۔۔
 ڈاکٹر فدامحمد مدظلہ  ( خلیفہ مولانامحمد اشرف خان سلیمانی    ؒ )

فرمایا کہ درس میں ایک آدمی سوال کررہا تھاکہ جبرتو دین میں نہیں ہے، میں نے کہا آپ جبر کسے کہتے ہیں؟ کہا کہ مثلاً یہ طالبان جو جبر کر رہے تھے، زور سے نماز پڑھا رہے تھے اور زبردستی لوگوں سے ڈاڑھی رکھوا رہے تھے۔

 میں نے کہا برخوردار !  لَآ اِ کْرَاہَ فِی الدّیْنِ  کا مطلب یہ ہے کہ غیر مسلم کو مسلمان کرنے کے لئے جبر نہیں ہے اور مسلمان کو فرض عمل پر ڈالنے کے لئے تو ڈنڈا ہے.
 وہ ٹھیک کررہے تھے، شریعت کا یہی حکم تھا۔ طالبان کی حکومت صالح حکومت تھی اور حکومت اور ا قتدار کی ذمہ داری یہی ہے کہ وہ ضروری کاموں کے نہ کرنے پر ان پر جبر کرے۔ اذان کے بعد محتسب بازار سے گزرتے ہوئے سب کی دکانیں بند کرائے گا۔ اب اگرکوئی دکان بند کرکے چھپ کر اندر بیٹھ گیااور نماز نہیں پڑھی تو اس کی اپنی مرضی ہے لیکن دکان بند کراکے مسجد کی طرف لے جا نے کا جبر کرے گا۔ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ میں دکاندار اسی طرح دکان بند کرکے اندر بیٹھ جاتے ہیں۔
 ایک آدمی سعودی عرب میں سلسلے میں بیعت ہے، اس کی گھر والی نے شکایت کی کہ آپ سے بیعت بھی ہے، ڈاڑھی بھی رکھی ہوئی ہے لیکن مکہ مکرمہ میں رہتے ہوئے نماز نہیں پڑھتا اور یہ کہ میرانہیں کہو گے کہ بیوی نے شکایت کی ہے۔ خیر جب اس ساتھی نے مکہ مکرمہ سے ٹیلی فون کیا تو میں نے کہاکہ برخوردار! میں جب وہاں آپ کے پاس آیا تھا تو آپ مسجد میں نظر نہیں آئے، میں نے ساتھیوں سے پوچھا (واقعی پوچھا تھا) تو انھوں نے بھی بتایا کہ آپ مسجد میں نظر نہیں آتے۔ افسوس کہ آپ بڑے دُور ہیں ورنہ میں آپ کی پٹائی کرتاتوپھر آپ ٹھیک ہوجاتے۔


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.