تیرے پہلو میں جو مرتے ، توکچھ اوربات ہوتی ۔ ۔ ۔


میری زندگی کے تیور،   میرےہاتھ کی لکیریں
انہیں کاش تم بدلتے ، تو   کچھ اور  بات  ہوتی

میں تیرا  ہی آئینہ تھا ،  میں تیراہی آئینہ ہوں
مجھے دیکھ کر سنورتے   ،   تو کچھ اور  بات  ہوتی

ابھی آنکھ  ہی لڑی تھی ،    کہ گرا دیا  نظر  سے
زرا   فاصلے  جو  گھٹتے ،   تو  کچھ  اور  بات  ہوتی

یہ کھلے کھلے سے گیسو ا،  نہیں لاکھ تم سنواروں
میرے ہاتھ سے سنورتے،   تو کچھ اور بات ہوتی

مجھے  اپنی  زندگی  کا  ،  کوئی غم نہیں‌ہے لیکن
تیرے پہلو  میں جو مرتے ، توکچھ اوربات  ہوتی

شاعر : نا معلوم 


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.