باطنی فیض . . . ڈاکٹر فدامحمد مدظلہ ( خلیفہ مولانامحمد اشرف خان سلیمانی ؒ )

فرمایاکہ ایک دفعہ ہمارے علاقے میں ایک تقریر ہورہی تھی۔ ہم نے سنا تھا کہ مقرر بڑی زبردست تقریر کرتے ہیں، بڑا مزہ آتا ہے۔ ہم بھی چلے گے سننے کے لئے۔ تقریر سنی واقعی بڑا جوش و خروش اور بڑا لطف و مزہ آیا۔

 واپس آئے تو ویسے ہی میرے دل میں خیال آیا کہ یہ جوش و خروش لطف و مزہ اور چیز ہوتی ہے اور نورانیت اور چیز ہوتی ہے بہر حال ہمیں کیا اندازہ۔
 ہمارے گاؤں میں ایک نقشبندیہ خانقاہ ہے، اس کے بڑے کاملین لوگ ہیں، ہم ان بزرگوں سے ملنے کے لئے گئے۔ اور لوگ بھی گئے۔ لوگوں نے تقریر کی کارگزاری سنائی تو بزرگوں نے فرمایا: ماشاء اللہ جوش و خروش بہت ہوتا ہے۔ انھوں نے اپنے آخرت کے لحاظ سے انتہائی محتاط رویے کی وجہ سے زیادہ تبصرہ نہیں کیا۔ بندہ کو تسلی ہوئی کہ واقعی انوار اور فیض کی علامت یہ ہوتی ہے کہ وہاں سے اُٹھنے کے بعد آدمی کی نیکی کی توفیق میں اضافہ ہوا ہو خواہ مزہ آیا ہویا نہ آیا ہو، جوش و خروش طاری ہوا ہو یا نہ ہوا ہو لیکن نیکی کی توفیق میں اضافہ ہوا تو سمجھیں کہ فائدہ ہوگیا ہے اور اگر نیکی کی توفیق میں اضافہ نہیں ہوا تو سمجھیں نرِا جوش و خروش تھا، یا کہنے والے میں کمی ہے یا سننے والے میں یا دونوں طرف سے ایک ہی حال ہے۔

 فائدہ کیا ہوا؟ کسی سلسلے کے حق ناحق ہونے کے بارے میں آدمی اگر آگاہی حاصل کرنا چاہے تو یہ دیکھے کہ اس میں جانے آنے والوں کی آخرت کی فکر اور آخرت کے اعمال کی فکر اور آخرت کے اعمال کی توفیق میں اضافہ ہورہا ہے کہ نہیں۔ اگر نہیں ہورہا ہے تو نری تحریک ہی ہے فائدہ اور فیض نہیں ہے۔




<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.