دعائے خیالؔ

دعائے خیالؔ

اے خدا تیرے سوا کوئی مددگار نہیں
تو مددگار توپھر  غیر کی درکا ر نہیں

تیرے محتاج خداہم  ہیں سبھی شاہ و گدا
کون ایسا ترا جگ میں یہاں طلبگار نہیں؟

زندگی بخش دے یا موت بخشدے مجھے
تیرے ہر کار سے مجھ کو کبھی انکار نہیں

خیالؔ گرداب الم میں جو پھنسا ہے لیکن
پار بیڑا تو کریگا ' تو پھر کچھ دشوار نہیں !!




بروز جمعرات : 3 جمادی الاوّل سنہ 1388 ھ مطابق  15 اگست سنہء 1968

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

دعائے خیالؔ پہ 4 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. بہت خوب نور محمد بھائی

    ReplyDelete
  2. شکریہ یاسر بھائی۔۔۔

    یہ میرے نانا جان مرحوم کا کلام ہے۔۔۔ مجھے ان کی ایک بیاض ملی تھی۔۔ جس میں لکھائی صاف نہیں ہے ۔۔ پھر بھی کوشش کرکے اپنے بلاگ پر لگا دیتا ہوں

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  3. نور محمد بھائی کلام واقعی بہت اچھا ہے اللہ پاک آپ کے نانا محروم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام پہ رکھے آمین

    ReplyDelete
  4. آمین ۔ ۔ ۔ یا رب العالمین

    شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے تو شعر و شاعری کی کائی تمیز نہیں ہے۔۔ بس نانا جان کا کلام ہی شیئر کئے دیتا ہوں ۔۔۔۔
    ہاں اگر ہوش سنبھالنے تک نانا جان حیات ہوتے تو شاید ان سے کچھ سیکھ پاتا۔۔۔

    جزاک اللہ

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.