تسلّئ خیال سومیشوری
مقدر ہوبُری اپنی ' تو کب ہوگا بھلا اپنا
ہمارے ہی مقدر سے ہو گر روٹھا خدا اپنا
ہم اپنے رنج و غم کا حال اب' جا کر کسے کہہ دیں
نظر آیا نہ کوئی بھی ' اس دنیا میں بھلا اپنا
کوئی گر نا سنے ' پھر تُو ہی بتلا دے ہمیں یارب
بجُز تیرے جہاں میں جا کروں کس سے گلہ اپنا
خیال ؔ اس دارِفانی میں'نہ جینے کا مزہ اب ہے
بھلائی کرنا چاہتے ہیں' مگر ہوتا بُرا اپنا