معمار حرم : حضرت ابرھیم ؑ کی زندگی کے مختصر احوال


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

معمار حرم : حضرت ابرھیم ؑ کی زندگی کے مختصر احوال پہ 17 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. اللہ جزائے خير دے
    سيّدنا ابراھيم عليہ السلام کے والد کا نام تارخ يا آرخ تھا ۔ آزر نمرود کے بنائے بُتخانے ميں سب سے بڑے بُت کا نام تھا

    ReplyDelete
  2. شکریہ سیفی خان صاحب ۔ ۔ ۔ آپ کی آمد سے بڑی خوشی ہوئی ۔ ۔ ۔ جزاک الل

    ReplyDelete
  3. ماشاء اللہ اچھی تحریر ہے۔۔۔۔۔۔۔ اللہ جزائے خیر دے
    سعید

    ReplyDelete
  4. شکریہ سعید صاحب ۔ ۔
    تشریف لاتے رہیئے گا۔
    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  5. معذرت ۔ ميں نے لکھنا تارح تھا مگر لکھ آرخ ديا

    ReplyDelete
  6. شکریہ افتخار صاحب ۔ ۔ ۔ ۔

    مجھے تاریخ کا تو اتنا علم نہیں ہے مگر میں آپ کے تبصرے پر ابھی تک شک میں مبتلا ہوں ۔ اور اس بارے میں معلومات بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔ اسی بنا پر ابھی تک آپ کے تبصرے کا جواب نہیں دیا ۔

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  7. قرآن میں ہے
    و اذ قال ابراہیم لابیہ آزر اتتخذ اصناما آلہۃ
    جس وقت ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا کیا آپ نے بتوں کو معبود بنا رکھا ہے؟
    اس آیت میں والد صاحب کا نام"آزر" ز کے ساتھ آرہاہے۔۔۔۔۔۔۔ دیکھیں سورہ 6۔انعام۔ آیت 74
    سعید

    ReplyDelete
  8. شکریہ سعید صاھب ۔ ۔ ۔
    کل رات کو اسی عنوان کے تحت میری ایک عالم سے بات چل رہی تھی ۔ انہوں نے اس کی تفسیر کے بارے میں کہا کہ بے شک اس آپت میں " آزر" سے نسبت بتا دی گئی ہے مگر مفسروں کا بیان ہے کہ ہو سکتا ہے کہ " آزر" حضرت ابراہیم ؑ کے چچا ہوں !!!
    شکریہ

    ReplyDelete
  9. نور بھائی اگر آپ عربی جان رہے ہوتے توآپ کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں تھی۔ جواب کیلئے یہی آیت کافی تھی۔ اس آیت میں مبدل منہ اور بدل کی ترکیب استعمال کی گئی ہے۔ اور مبدل منہ اور بدل دونوں ایک ہی ہوتے ہیں۔ میں اس آیت کے جیسا جملہ بناتا ہوں
    قال سعید لاخیہ نور محمد اتتخذ مدونۃ فی الاردیۃ
    سعید نے اپنے بھائی نور محمد سے کہا: کیا آپنے اردو میں بلاگ بنا رکھا ہے؟
    اس جملہ میں "اپنے بھائی" اور "نور محمد" سے ایک ہی شخص مراد ہے یعنی آپ۔ نہ کہ "اپنے بھائی" سے آپ اور نور محمد" سے آپ کے چچا۔آیت بھی بلکل اسی طرز پہ ہے
    قال ابراہیم
    ابراہیم نے کہا
    لابیہ آزر
    اپنے باپ آزر سے
    اتتخذ اصناما آلہۃ
    کیاآپ نے بتوں کو معبود بنا رکھا ہے؟
    سعید

    ReplyDelete
  10. رہا یہ سوال کہ اہل تواریخ تو ان کا نام تارح لکھتے ہیں۔ اس کا جواب اگلی فرصت میں
    سعید

    ReplyDelete
  11. امکان یہ ہے کہ والد صاحب کا پیدائشی نام تارح ہے اور چونکہ آپ ایک بت ساز تھے تو آزر نام کا بت آپ ہی نے بنایا ہو۔ یہ بت بڑا اور اہم ہونے کی وجہ سے آپ کا بھی لقب آزر ہی پڑ گیا ہو ۔ پھر یہ لقب اتنا چلا ہو کہ اصلی نام پہ غالب آگیا ہو ۔ ایسے میں جب نام کے علاوہ لقب یا کچھ اور چیز نام پہ غالب آجا ئے تو دوسری چیز ہی نام بن جاتی ہے۔ جیسے اگر استاذ کلاس میں طلبہ سے پوچھے کہ بچو بتاؤ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ کا نام کیا ہے؟ ابو بکر! استاذ: غلط! میں نے تو نام پوچھا ہے۔ ابو بکر تو انکی کنیت ہے، آپ لوگوں کو عبد اللہ نام بتانا چاہئے تھا۔ میں سمجھتا ہوں یہاں استاذ غلطی پر ہے۔ اگر ان کو نام ہی معلوم کر نا تھا تو پھر سوال کے الفاظ یہ ہونے چاہئے تھے کہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ کا اصل نام بتاؤ۔ایسے میں بچے اگر ابو بکر جواب دیتے تو استاذ کا پکڑ کرنا درست ہوتا۔
    سو بات کی ایک بات۔ امکان یہ ہے کہ تارح والد صاحب کا اصلی نام ہے اور آزار والد صاحب کا لقب ہے۔ و اللہ اعلم بالصواب
    سعید

    ReplyDelete
  12. بہت بہت شکریہ سعید صاحب

    ReplyDelete
  13. ماشاء اللہ اچھی تحریر ہے۔ شیرینگ کے لیے شکریہ ۔

    ReplyDelete
  14. شکریہ حنا ۔۔۔ میرے بلاگ پر خوش آمدید۔۔۔ امید ہے کہ آپ کی آمد ہوتی رہے گی ۔۔
    گھرات سگلے کشے ھایت ؟؟؟

    ReplyDelete
  15. تبصرہ نمبر 15 کا جواب :
    شکریہ محترم ۔۔ ۔ مگر اپنا نام تو بتاتے جاتے

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.