ایک نومسلم کا اعلیٰ ایمان ۔ ۔ ۔ ۔

ایک نومسلم کا اعلیٰ ایمان



خامہ فرسائی: چاہت محمد قاسمی
مدرسہ فیض العلوم یاسینیہ گنگوہ

آج اس وقت ایمانی کیفیت کا عجب نمونہ دیکھا، جس وقت ہمارے ایک نومسلم بھائی کو ختنہ کے بعد آپریشن تھیٹر سے باہر لایا گیا، محترم بھائی اسٹریچر پر سیدھے آسمان کی طرف رخ کر کے لیٹے ہوئے تھے،ان کا دایاں ہاتھ ناف پر براجمان تھا جس کی متحرک انگشت شہادت نے ہماری نگاہ کو مقناطیسی طرز پر یک جگہ محدود کرلیا تھا، یہ دائیں ہاتھ کی انگشت شہادت گھڑی کی سوئی کی طرح تقریبا 2 سیکنڈ کے وقفہ سے بار بار مسلسل حرکت کر رہی تھی، انگشت شہادت کی حرکت ایک مسلمان کے ذہن میں بجلی کی سرعت سے بھی تیز کلمہ شہادت پر دلالت کرتی ہے، لیکن جب ہم لمبے لمبے قدم اٹھاتے ہوئے ان کے اسٹریچر کے پاس پہونچے تو ہم نے ایمان کی معراج کا نمونہ دیکھا، ایک فرشتہ سے افضل انسان کی زیارت کی، ایک مضبوط ایمان کی کیفیت کا مشاہدہ کیا، ہم نے دیکھا محترم نومسلم کی آنکھیں بند ہیں ، اور وہ بے ہوشی کی حالت میں ہیں، لیکن بحالت بے ہوشی بھی ان کی زبان پر کلمہ شہادت سرگوشی کے انداز سے جاری ہے، جس کو توجہ کے بعد بخوبی سنا جا سکتا تھا اور اشہد پر ان کی انگشت شہادت باربار حرکت کرتی رہی،سبحان اللہ تعالی۔
 
ہمارا یہ بھائی ــــــ عمر 22 سال ــــــ انجینئرنگ کے لاسٹ ایئر میں تقریبا 7 مہینے قبل مسلمان ہوا تھا، لیکن ان ساتھ مہینوں میں ان کے ایمان کی کیفیت کا اندازہ دیکھئے کہ بحالت بے ہوشی بھی کلمہ کا ورد جاری ہے، سبحان اللہ تعالی۔
 
جونیر ڈاکٹر نے بتایا کہ جب ہم کسی کو بے ہوشی کا انجیکشن دیتے ہیں تو کوئی گالی گلوچ کرتا ہے، کوئی مغلظات بکتا ہے، کوئی چیختا چلاتا ہے، کوئی عجیب عجیب حرکات کا مرتکب ہوتا ہے، حالانکہ ان میں سے اکثر لوگ مسلمان ہی ہوتے ہیں ، لیکن ان نو مسلم بھائی کی حالت بڑی عجیب دیکھی کہ جب سے ان پر بے ہوشی طاری ہوئی اسی وقت سے ان کی زبان پر کلمہ شہادت بھی جاری ہے، حالانکہ ان پر بے ہوشی اس وقت غالب ہوئی جب کہ یہ ڈاکٹر کے ساتھ محو گفتگو تھے، لیکن پھر بھی ان کی ایمانی کیفیت کا اندازہ لگائے کہ بے ہوشی کی حالت میں بھی کلمہ شہادت ورد کرتے رہے، سبحان اللہ تعالی۔ 
22
سال کی عمر میں ختنہ کرانا کوئی آسان نہیں ہے، باقاعدہ ایک آپریشن کی شکل ہوتی ہے، اور انسانی فطرت کے مطابق ڈر اور دہشت ان پر بھی محسوس ہوتا تھا، جس کی وجہ سے ہم کسی چیخ کے منتظر تھے، اور اسی لئے میں نے ان سے کہا تھا بھائی اگر مشکل محسوس ہو تو بول دینا، بغیر ختنہ کے بھی انسان مسلمان صحیح طور پر بنا رہتا ہے، لیکن ان کا جواب تھا
 ۔ ۔ ۔ ۔  نہیں، مجھے ختنہ کرانی ہے کہ یہ ایک سنت ہے، اور میں کسی سنت کو چھوڑنا نہیں چاہتا ۔ ۔ ۔ ۔
 ( یہاں ہم نام نہاد پیدائشی مسلمان اپنے گریبانوں میں جھانکیں کہ ہم روز کتنی سنتوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔ )


خیر ان کی یہ کیفیت ہم سب مسلمانوں کے ایمان کو جھنجھوڑنے کے لئے کافی تھی، اور شاید یہی وجہ تھی کہ جونیئرڈاکٹر صاحب نے ہماری جمع شدہ رقم واپس کردی، جب ہم نے استفسار کیا تو گویا ہوئے - - - -     فی سبیل للہ  - - - -

سبحان اللہ تعالی

آپ سے گذارش ہے کہ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی ہمارے نومسلم بھائی کو ثابت قدمی عطا فرمائیں

دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.