غزل : اب جو روٹھا ہے میرا یار' مناؤں کیسے ؟ ؟ ؟ ؟

احقر نے ایک کوشش کی ہے  ۔  آپ احباب کی نذر کرتا ہوں ۔ ۔ ۔    امید ہےپسند آئے گی اور آپ اپنی  دعاؤں سے نوازیں گیں  ۔ ۔ ۔ شکریہ 

اب جو روٹھا ہے میرا یار' مناؤں کیسے ؟
دل جو ٹوٹا ہے اب اس بار ' جڑاؤں کیسے ؟

ہم نے مانا کہ ہوئی ہم سے خطا پر اے دوست
ہم بھی تڑپے ہیں بہت بار ' بتاؤں کیسے

بڑا نادان ہے' دیوانہ بھی ہے دل اے نور
ہو  حجازی   پہ فدا دل تو ' سنبھالوں کیسے

ہوں معافی کا طلب گار مری نسیاں پر
بن معافی کے ترے در سے میں جاؤں کیسے

یوں نہ روٹھا کرو تم ہم سے کبھی چاہو تو
لے لو اب جان میری' تم کو مناؤں ایسے!!

نون میم 27- مارچ - 2015


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.