اس گلشن ہستی میں لوگو ! !!!!
اس گلشن ہستی میں لوگو ! تم پھول بنوں یا خار بنوں
پر یاد رہے تم جو
بھی بنو ، یہ لازم
ہے باکردار بنو ں
اس جہاں میں دو ہی رستے ہیں، اک کفر کا اک، اسلام کا ہے
یا کفر لگا لو سینوں سے، یا دیں کے پہرےدار بنوں
کیوں کھڑے ہو دو ـ دو راہوں پر ؟ اک راہ پہ تم کو چلنا ہے
اسلام کا یا تو نام نہ لو ، یا جرات کے معیار بنوں
ذلت سے جہاں میں جی لو تم، یا جام شہادت پی لو تم
یا بزدل ہو کر چھپ جاؤ، یا ہمت کی تلوار بنوں
اک سمت گروہ فرعون کا ہے، اک سمت خدا کے عاشق ہیں
تم حق والوں
سے مل جاؤ، یا باطل کے دلدار بنوں
اک سمت روش ابوجہل کی ہے ، اک سمت نبی کا اسوہ ہے
یا جھیلو آگ جہنم کی، یا جنت کے حقدار بنوں
یہ وقت نہیں ہے چھپنے کا، اب اصلی روپ میں آجاؤ
تم دین کے پہرےدار بنوں، یا فرعونوں کے یار بنوں
یہ ذوق تمہارا کتنا ہے، یہ فیصلہ اب تو ہو جائے
یا ساغر آب کوثر کے، یا مغرب کے میخوار بنوں