"آپ کی عدالت " میں مودی کا انٹرویو " فکسڈ!!!" خبر

  "آپ کی عدالت " میں مودی کا انٹرویو     " فکسڈ!!!"
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ 
سنیچر کو ہونے والا  رجت  شرما کا پروگرام تنازع کا شکار۔
احتجاجا" انڈیا ٹی وی کے  ایڈیٹوریل  ڈائریکٹر  قمر وحید نقوی  مستعفی.
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ 

نئی دہلی        انقلاب  -  فرزان قریشی

سنیچر کو انڈیا ٹی وی کے مقبول پروگرام  " آپ کی عدالت "  میں نریندرمودی  کی حاضری   تنازعات کا شکار ہو گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ پروگرام پوری طرح فکسڈ تھا جس کے خلاف  احتجاج کرتے ہوئے  چینل کے  ایڈ یٹوریل  ڈائریکٹر  قمر وحید نقوی  نے استعفیٰ  دے دیا ہے ۔  اس سلسلے میں  قمر نقوی سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ۔   بتایا جا رہا  ہے کہ وہ    آئندہ چند دنوں میں اس سلسلے  میں  پریس کانفرنس سے خطاب کر سکتے ہیں۔


واضح رہے کہ مودی کو میڈیا میں جس  طرح بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے  اس کی وجہ سے  ابتداء سے ہی  سنجیدہ  طبقہ  اس تشویش میں مبتلا ہے کہ  میڈیا یوں ہی مودی کی ہمنوائی کر رہا ہے یا اس  کی کوئی " خاص وجہ "  ہے ۔ انڈیا ٹی وی  کے  پروگرام کے تعلق سے  ملنے والی اطلاعات نے   مذکورہ شبہ کو مزید تقویت بخشی ہے ۔ واضح رہے کہ  مودی عام طور پر میڈیا کو انٹرویو دینے  سے گریز کرتے ہیں ۔   ان کی حکمت عملی یہ ہوتی ہے کہ   انہیں کسی سوال کا جواب نہ دینا پڑے  بلکہ جو کچھ وہ کہتے ہیں ، بس وہی خبر  بنے ۔   اپنی مبینہ پی آر  ایجنسی کے تعاون سے   وہ اس سلسلہ میں بری حد تک کامیاب  بھی ہیں  مگر گذشتہ سنیچر کو  جب وہ انڈیا ٹی وی پر نشر ہونے والے  رجت شرما کے پروگرام "  آپ کی عدالت " میں حاضر ہوئے تو   کئی حلقوں نے اسے شبہ کی نگاہ سے دیکھا تھا۔  جبکہ خود چینل نے اسے بڑےہی  فخریہ انداز میں پیش کیا تھا۔  بتایا جا رہا ہے کہ  بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے  کے امیدوار  مودی کا یہ انٹرویو  "  فکس  " تھا ۔  اس انٹرویو کے بعد  چینل کے  نیوز ڈائریکٹر  قمر وحید نقوی  نے اپنے عہدے  سے  استعفی دے دیا ہے ۔ بہر حال  نقوی نے خود اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے  کہ   انہوں نے مذکورہ انٹر ویو کے احتجاج  میں ہی استعفیٰ دیا ہے ۔  تاہم سوشل میڈیا پر یہ بات تیزی سے پھیل  گئی اور  رجت شرما اور ان کے   مذکورہ چینل کا اعتبار بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔  اسی کے بعد  یہ اطلاع بھی آئی کہ  چینل کے نیوز ڈائریکٹر  نیز بے باک  اور ایماندار صحافی  قمر وحید نقوی  نے اعلیٰ صحافتی  قدروں کا مظاہرہ کرتے ہوئے  احتجاجا" اپنے عہدے سے  استعفیٰ دے دی ہے ۔

انٹرویو پر سوال اس لئے بھی اُٹھ رہے ہیں کہ  جس مودی نے آج تک  میڈیا کا سامنا نہ کیا ، وہ اچانک میڈیا کے  سامنے کیسے آ گے؟ ؟  اور وہ بھی  ایسے وقت  میں جب  ملک میں عام انتخابات ہو رہے  ہیں۔  قمر وحید نقوی کے استعفیٰ نے  خاص طور پر  الیکٹرانک میڈیا  کی شفافیت پر  سوالیہ نشان لگادیا ہے ۔

قمر وحید نقوی  کے استعفی کی تصدیق  عام آدمی پارٹی  کے لیڈر  آشوتوش نے بھی کی ہے۔ آشوتوش ، نقوی کے ساتھی رہ چکے ہیں ۔  انھوں نے بتایا کہ  " میری وحید نقوی سے بات ہوئی ہے  اور انھوں نے  بتایا کہ  میں نے  انٹرویو فکس ہونے  کے سبب   استعفیٰ دے دیا ہے ۔"  اس خبر کے بعد   نقوی کے چاہنے والوں نے  ان کے اس قدم کی ستائش کی ہے۔



سوشل میڈیا پر بھی نقوی کے اس  جذبے کو سلام کیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ  وحید نقوی نے  16 اکتوبر  2003  ء کو مذکورہ  چینل سے وابستگی  اختیار کی تھی۔  اس سے قبل وہ    " آج تک " نیوز چینل میں تھے ۔  انھوں نے  1980 ء میں صحافت  کی دنیا میں قدم رکھا  تھا اور کئی نامور اخبارات  اور نیوز چینل  میں اپنی خدمات انجام دی ہیں۔


بہر حال  اس سلسلے میں قومی میڈیا  پوری طرح سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے  جبکہ  کسی سیاسی  پارٹی  نے بھی معاملے کی شکایت  الیکشن کمیشن  سےکرنے کا اعلان نہیں کیا ہے ۔  اہم بات یہ ہے کہ  خود "انڈیا ٹی وی"  کی جانب سے  بھی سوشل میڈیا پر گشت  کرنے والی خبر کے تعلق سے  کوئی وضاحت نہیں کی  گئی حالانکہ  یہ خبر چینل کے اعتبار  اور غیر جانب داری کو بری طرح  متاثر کر رہی ہے ۔
--------------------

بشکریہ :  روزنامہ انقلاب ( http://www.inquilab.com )
روزنامہ تعمیر نیوز (http://www.taemeernews.com )

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.