غیر محرم سے مصافحہ منع اور پردہ کیوں ضروری ہے ؟ ( اپنے انداز میں )


غیر محرم سے مصافحہ  منع اور پردہ کیوں ضروری ہے ؟  
( اپنے  انداز  میں )
(فیس بک پر ایک دوست نے درج ذیل مضمون شیئر کیا تھا۔ اپنی بساط کے موافق ترجمہ کرکے آپ حضرات کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ کوئی غلطی ہوئی ہو تو تصحیح کیجئے گا۔ جزاک اللہ )

ایک سائل نے  'کسی شیخ سے سوال پوچھا  کہ اسلام میں عورتوں کو غیر محرم سے ہاتھ ملانے  ( مصافحہ کرنے ) کی اجازت کیوں نہیں ہے ؟
شیخ نے جواب دیا :
کیا تم ملکہ ایلیزبیتھ سے مصافحہ کر سکتے ہو؟
سائل  : بالکل نہیں !!
شیخ : کیوں ؟
سائل : کیوں کہ ملکہ سے  صرف چند خاص افراد  ہی مصافحہ کر سکتے ہیں [ یعنی کہ کوئی بھی ایرا غیرا' ملکہ سے ہاتھ  ملا  (مصافحہ )نہیں سکتا]
شیخ نے جواب دیا : کہ ہماری عورتیں بھی ملکہ ( کی طرح )ہیں اور ملکہ  سبھوں سے مصافحہ نہیں کیا کرتیں !!!

دوسرا سوال ۔ ۔ ۔ ۔  ۔
سائل :  مسلمان عورتیں  نقاب ( پردہ )کیوں کرتی ہیں  ؟
شیخ  مسکرائے اور مٹھائی کے 2 ٹکڑے منگا کر ایک کو ایسے ہی کھلا رکھ دیا اور دوسرے کو کاغذ سے اچھی طرح لپیٹ لیا اور دونوں کو نیچے ( دھول جمی) فرش پر  پھینک دیا ۔
اب شیخ سائل کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا کہ اب ان مٹھائی کے دو ٹکروں میں سے تم کون سا ٹکرا پسند کروگے ؟؟
سائل نے کہا کہ وہ ٹکڑا جو کاغذ سے لپیٹا ہوا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شیخ نے کہا: ہم اسی نظر سے ہماری عورتوں کو دیکھتے ہیں اور اسی طرح انہیں ٹریٹ کرتے ہیں ۔ ۔ 

*************************************************
A British man came to Sheikh and asked:
Why is it not permissible in Islam for women to shake hands with a man?
The Sheikh said:
Can you shake hands with Queen Elizabeth?
British man said:
Of course no, there are only certain people who can shake hands with Queen Elizabeth.
Sheikh replied:
Our women are queens and queens do not shake hands with strange men.
Then the British man asked the Sheikh:
Why do your girls cover up their body and hair?
The Sheikh smiled and got two sweets, he opened the first one and kept the other one closed. He threw them both on the dusty floor and asked the British:
If I ask you to take one of the sweets which one will you choose?
The British replied:
The covered one.
The Sheikh said:
That's how we treat and see our woman.

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

غیر محرم سے مصافحہ منع اور پردہ کیوں ضروری ہے ؟ ( اپنے انداز میں ) پہ 7 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. بڑے بھائی ایسی مثالیں نا دیا کریں یہ مثالیں الٹا الزام بن جاتی ہیں۔
    مثلاً مٹھائی والی بات۔۔۔۔ لبرل یہ سنیں گے تو الٹا آپ ہی کو الزام دیں گے کہ تم لوگوں کی نظر میں عورت کھانے والی مٹھائی سے بڑھ کر حیثیت نہیں رکھتی

    ReplyDelete
    Replies
    1. ڈاکٹر صاحب ۔ ۔ ۔ اب جن کے عقل پر دھول جم گئی ہو ان کے بارے میں کیا کہنا۔۔۔

      لیکن

      لیکن آپ کی نصیحت بھی یاد رکھوں گا۔۔۔

      بہر بہت شکریہ

      Delete
  2. زبردست مثالیں دی ہیں۔
    ڈاکٹر ساحب مٹھائی سے مراد ایک قیمتی اور قابل حفاظت چیز کا ہونا ہے۔ اور مکھیوں کا ہونا اس پر پڑنے والے برئے اثرات ہیں

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ درویش صاحب ۔ ۔ ۔

      آپ نے مکھی والی مثال بہت بہتر دی ہے ۔ ۔ ۔

      ترجمہ میں کوئی کمی ہو تو آپ حضرات تصحیح کر سکتے ہیں

      جزاک اللہ

      Delete

  3. بہت اچھی شیئرنگ ہے بھائی جزاک اللہ خیر ایسی باتیں ہم آپس میں پھیلائیں تو بار بار سنکر شاید ہمیں توفیق ہو جائیں

    ون اردو فورم کے ایک قابل بھائی نے بھی ان دو سوالوں کے ساتھ اور دو سوالات کا تذکرہ کیا ہے اگر آپ برا نہ مانے تو میں وہ بھی یہاں کاپی کرنا چاھتی ہوں اجازات ہو تو

    ReplyDelete
    Replies
    1. جی بالکل محترمہ ۔ ۔ ۔ بٹے شوق سے ۔۔۔

      Delete
  4. شکریہ بھائی ، مضمون کے بیچ بیچ سے کاٹ چاٹ کر لکھرہی ہوں کشھ بے ترتیبی ہو تو نظر انداز کردیے۔۔۔

    غیر مسلم نے اب بھی ہمت نہ ہاری اور پوچھا کہ" چالبازدوست تم جو اتنے یقین سے کہتے ہو کہ خدا کا وجود ہے تو مجھے بھی توذرادکھاو کہ میں بھی تو دیکھوں۔"بزرگ نےدھمال ڈالتے ہوئے کہا یہ تو کوئی بات ہی نہیں۔بھلا ذرا سامنے چمکتے ہوئےسورج کی طرف تو دیکھو۔"غیر مسلم بولا۔"اے نادان شخص سورج کی طرف میں کیسےدیکھ سکتا ہوں مجھے اپنی بصارت سے ہاتھ دھونا ہے کیا؟"

    کیے۔اب غیر مسلم کے ملازم نےسب گھر والوں اوربزرگ کے سامنے ایک بلوریں جام میں بہترین انگورکی شراب پیش کی لیکن بزرگ نےشکریے کے ساتھ پینے سے معذرت کی۔غیر مسلم جس نے یہ سب انتظامات دراصل اسی ایک لمحے کے لیے کیے تھے جھٹ بولا۔ "یہ کیا بات ہوئی کہ تم نے انگور کا تو ایک خوشہ نہ چھوڑا لیکن اسی انگور سے بنی ہوئی شراب سے تم کو تمہارا مذہب منع کرتا ہے۔" بزرگ نے پاس پڑے ہوئے سیب کو چھیلتے ہوئے پوچھا۔"یہ سامنے بیٹھی ہوئی خوبصورت خاتون کون ہے؟"۔ غیر مسلم نے بڑے فخر سے کہا۔"یہ میری اہلیہ ہے اور ہمارے خاندان کی سب سے حسین خاتون مانی جاتی ہیں۔"بزرگ جو کہ اب خشک میوے کی پلیٹ پر ہاتھ صاف کر رہا تھا نے پوچھا۔"اور وہ دوسری حسین خاتون کون ہے؟"غیرمسلم نے پھر بڑے فخر سے جواب دیا۔"یہ میری بیٹی ہے اور ہمارے خاندان میں دوسری حسین ترین خاتون شمار ہوتی ہے۔"بزرگ جو کہ اب آخری ڈش یعنی گاجر کے حلوےسے نبردآزما تھا نے کہا۔"بہت خوب۔ایک حسین ترین خاتون سے تو تم نے شادی کی ہوئی ہوئی ہے تو کیا تم اس دوسری حسین خاتون سے شادی کرسکتے ہو کیونکہ حسن میں تو وہ بھی بے مثال ہے؟" غیر مسلم قدرے ناراض ہوکربولا ۔"یہ تم کیسی بات کر رہے ہو ، بھلا میں ایسی بات کا تصور بھی کیسے کر سکتا ہوں؟" بزرگ نے پانی کی صراحی خالی کرتے ہوئے کہا۔ "کیوں وہ بھی تو تمہاری اہلیہ سے ہی وجود میں آئی ہےلیکن تم نے اپنی اہلیہ سے تو شادی کی ہے لیکن اپنی بیٹی سے شادی نہیں کرسکتے۔ٹھیک اسی طرح تمہاری شراب انگور سے ہی بنی ہے مگر میں انگور تو کھاسکتا ہوں لیکن اس سے بنی ہوئی شراب پینے کی اجازت نہیں ہے۔" غیر مسلم اس بارشاید واقعی لاجواب ہوگیا تھا

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.