توبہ کئے بغیر گذارہ ہی نہیں ہے

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ


 دوستو . . . .


گذشتہ ہفتے آفس سے گھر جانے کے دوران ایک دوست نے اس کے موبائیل سے ایک نظم دی .  مجھے اس کے شاعر کا نام تو معلوم نہیں ہے مگر میرے خیال سے یہ کسی بزم یا مشاعرے میں  record کی گئی تھی .  مجھے اس کے الفاظ بہت پسند آئے .  سوچا کہ آپ کی خدمت میں بھی پیش کروں . . . 

اپنے کسی عمل پہ سہارا ہی نہیں ہے
توبہ کئے بغیر گذارہ ہی نہیں ہے


زاہد گناہگارہوں میں اس کے باوجود
اللہ ہے میرا بھی تمہارا ہی نہیں ہے


ہر زاویے سے دیکھا  جہاں تک نگاہ گئی
رحمت کا اس کی کوئی کنارہ ہی نہیں ہے


سنتا بھی ہے پکار وہ دیتا بھی ہے جواب
غافل ہے تو کہ دل سے پکارا ہی نہیں ہے


اتنا حسیں ہے رب میرا کہ کچھ نہ پوچھئے
وہ تو بہت ہی پیارا ہے پیارا ہی نہیں ہے


عمدہ لباس تیرے بدن پر بجا صحیح
باطن تو اپنا تونے سنوارا ہی نہیں ہے


فانی جہان دو اسے کو مستقل جہان
اس کاروبار میں تو خسارہ ہی نہیں ہے


اس کے سوا جھکائے کہیں پر بشر جبیں
یہ ظلم کبریا کو  گوارہ ہی نہیں ہے

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

توبہ کئے بغیر گذارہ ہی نہیں ہے پہ 3 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. کچھ اشعار برائے اشعار ہی ہیں
    میں سوچ رہا ہوں کہ کہیں شعر کو بنانے کے چکر میں گستاخی نہ ہوگئی ہو۔

    ReplyDelete
  2. شکریہ شازل بھائ ۔ ۔ مگر مجھے تو ایسی کوئی بات نظر نہیں آئی ۔ ۔ ۔
    اگر ممکن ہو تو اس بابت بتادیں ۔۔ واقعی میں ایسی بات ہو تو اسے حذف کیا جانا بہتر ہے

    جزاک اللہ

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.