ایک دن دنیا میں آنا' اور ہے جانا ایک دن . . . خیال سومیشوری
دوستو . . .اس جہاں میں کئی شعرا ایسے ہوتے ہیں جو زمانے کی آنکھوں سے پوشیدہ رہتے ہیں . وقت اور حالات میں ایسے جکڑے ہوئے کہ ان کو اپنا کلام دوسروں تک پہنچانے کا موقع ہی نہیں مل پاتا یا ایسے ماحول میں ان کی زندگی گذرتی ہے جہاں ان کے فن کے قدرداں انہیں نہیں ملتے اور اس طرح وہ اپنی شاعری کو اپنے قلب میں ہی لے کر اس فانی جہاں سے' ابدی جہاں میں چلے جاتے ہیں . .
آج جو کلام ہم آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں وہ ایسے ہی ایک شاعر کا ہے - جنھوں نے اپنا تخلص " خیال سومیشوری " رکھا تھا - وہ اور کوئی نہیں بلکہ میرے عزیز مرحوم نانا جان تھے جو میرے ہوش و حواس سنبھالنے سے قبل ہی اس دنیا سے کوچ کر کے اپنے مالکِ حقییقی سے جا ملے . ( اللہ تعالی ان کی مغرفت فرمائے . ان کی قبر کو نور سے بھر دے اور ان کے درجات کو بلند کرے . آمین )
بزم دنیا میں سبھوں کا' ہے ٹھکانہ ایک دن
ثانئی آدم' بنی آدم کا سہنا ایک دن
حکم رب ہرگز کبھی' ہم نے نہ مانا ایک دن
دنیا میں خوفِ خدا' کسی نے نہ جانا ایک دن
رب کی فرقت میں نہ اب' ہے کس کا رہنا ایک دن
ساتھ میں بھی عابدوں کا' ہے ٹھکانا ایک دن
صدقِ دل سے رب کو رب ' ہم نے نہ مانا ایک دن
ایک دن دنیا میں آنا' اور ہے جانا ایک دن . . . خیال سومیشوری پہ 2 تبصرے ہو چکے ہیں
اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
اچھی شاعری ہے سوائے آخری شعر کے
ReplyDeleteبہت شکریہ
شکرا” حبیبی ۔ ۔ ۔
ReplyDeleteشاید آپ بجا فرما رہے ہوں ۔ ۔ ۔ مگر ہم جب اپنے گریبان ہیں جھانکتے ہیں تو یہ شعر ہمارے حال پر پوری طرح فٹ نظر آتا ہے ۔
جزاک اللہ