ضربِ کلیم : لا الہ الا اللہ

 خودی   کا   سر   نہاں   لا  الہ  الا  اللہ
خودی  ہے  تیغ،  فساں  لا  الہ  الا  اللہ

یہ  دور  اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
صنم   کدہ   ہے  جہاں،  
لا  الہ  الا  اللہ

کیا  ہے  تو  نے  متاع  غرور  کا سودا
فریب  سود  و  زیاں  ،  
لا  الہ  الا  اللہ

یہ  مال  و  دولت دنیا، یہ رشتہ و پیوند
بتان   وہم   و   گماں،   
لا  الہ  الا  اللہ

خرد ہوئی ہے زمان و مکاں کی زناری
نہ  ہے  زماں  نہ  مکاں،  
لا  الہ  الا  اللہ

یہ  نغمہ  فصل  گل  و لالہ کا نہیں پابند
بہار   ہو   کہ   خزاں،   
لا  الہ  الا  اللہ

اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے  ہے  حکم  اذاں،  
لا  الہ  الا  اللہ

ضربِ کلیم : علامہ اقبال

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.