انداذِ دعا ۔ ۔ ۔


اسکی عادت تھی کہ وہ اذان سے کافی پہلے مسجد میں  آجاتا اور وضو کرکے قران پاک کی تلاوت شروع کردیتا اس طرح جماعت ہونے سے پہلے اسے تلاوت کے لیے کافی وقت مل جاتا –

 آ ج بھی کچھ اسی طرح ہوا تھا وہ مسجد میں بیٹھا تلاوت کر رہا  تھا کہ ایک  چھوٹا  بچہ مسجد میں داخل  ہوا اور  ۔ ۔ ۔  اور ہاتھ منہ دھو کر مسجد کے ایک کونے میں بیٹھ گیا-

اس نے مسکرا کر بچے کی طرف دیکھا تو بچے نے بھی  مسکراہٹ سے جواب دیا. وہ سر جھکا کر پھر تلاوت  میں مشغول ہوگیا.

 تھوڑی دیر بعد تلاوت کے دوران اس نے سر اٹھا کر دیکھا  تو وہ چھوٹا سا بچہ اپنے ننھے ہاتھ اٹھا کر آنکھیں بند  کرکے دعا مانگ رہا تھا. اس کے لبوں پر مسکراہٹ پھیل گئی، بچے کا دعا مانگنے کا انداز اتنا   پیارا تھا کہ وہ بے  ساختہ قرآن مجید بند کرکے اسے دیکھنے لگا

تھوڑی دیر بعد اس بچے نے دعا ختم کی اور باہر جانے  لگا اس کا دل چاہا   کہ وہ اس بچے کی حوصلہ افزائی  کے لیے اسے کچھ دے. اس نے بچے کو پاس بلایا اور سر  پر ہاتھ پھیر کر اس کو سو روے کا ایک نوٹ   دیا. بچے    نے تھوڑی سی ہچکچاہٹ کے بعد وہ نوٹ قبول کرلیا  اس نے بچے سے پوچھا کہ بیٹا تم اللہ سے کیا دعا مانگ  تھے رہے؟

بچے نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میرا چاکلیٹ کھانے  کو بہت دل کررہا تھا تو میں نے اللہ سے سو روپے مانگے تھے  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

  یہ کہہ کر وہ بچہ چلا گیا بچے کے جانے کے بعد بھی وہ اسی سمت دیکھتا رہا  جس طرف وہ بچہ گیا تھا، جو اسے یقین اور اخلاص سے دعا مانگنے کا ایک طریقہ سمجھا گیا تھا   ۔ ۔ ۔ ۔ !!!!




آہ    ۔ ۔ ۔  فلسطین  !!!!





آہ    ۔ ۔ ۔  فلسطین  !!!!

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.