روزی میں برکت ۔ ۔ ۔ ۔ ذرا غور کریں ۔ ۔ ۔
روزی میں برکت ۔ ۔ ۔ ۔ ذرا غور کریں ۔ ۔ ۔ پہ 5 تبصرے ہو چکے ہیں
اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
میں آٹھویں جماعت میں پڑھتا تھا (1950ء) جب والد صاحب کہنے لگے ”ایک سپاہی ایسا ہے جب وہ بنی چوک ڈیوٹی پر ہو تو کوئی تانگہ چوک تو کیا چوک کے قریب بھی کھڑا نہیں ہوتا تھا ۔ میں نے اُس سپاہی سے وجہ پوچھی تو بولا میں ان سے ایک پیسہ نہیں لیتا اسلئے ان کو میرا حکم ماننا پڑتا ہے ۔ پھر میں نے کہا کہ آپ کا گذارہ کیسے ہوتا ہے ؟ تو کھنے لگا میرے تین بچے ہیں جو سب سکول میں پڑھتے ہیں اللہ کے فضل سے تنخواہ میں بخوبی گذراہ ہوتا ہے“۔
ReplyDeleteشکریہ محترم افتخار صاحب ۔ ۔
Deleteایسے اشخاص تو بہت کم ہوتے ہیں مگر ہوتے ضرور ہیں ۔ ۔ ۔
بڑے ہی فخر کی بات ہے کہ ہمارے والد صاحب کسٹمس میں اعلی عہدے میں تھے مگر الحمدللہ جہاں تک میرا علم ہے ، کبھی کسی سے ایک پیسہ بھی نہ لیا جبکہ انہی پوسٹ پر دوسرے احباب تمام عیش و عشرت کے سامان جمع کر رہے تھے ۔ ۔ اور ہمارے گھر والوں کا گزارا سادگی کے ساتھ ہو رہا تھا ۔۔ ( الحمد للہ ۔ ۔ اللہ کا کرم ہے کہ اس نے بہت ساری نعمتیں عطا کیں ۔ اور ابا جان کی ایمانداری میرے لئے نعمت اعظمی سے کم نہیں ہے ۔ ۔ ۔ کہ میں نے خود غیر مسلم کی زبانی ان کی ایمانداری کا واقعہ سنا ہے ۔
بہت خوب ۔ بہت عمدہ شیئرنگ ہے ۔
ReplyDeleteیہ تو بہت سوچنے والی بات ہے۔ میرا گزارا تو ہو رہا ہے لیکن میں ابھی مقروض ہوں۔ میرا قرضہ کم نہیں ہو رہا لیکن بڑھ بھی نہیں رہا۔ نیا کا شروع کیا ہے ابھی خاظر خوہ فائدہ ، بلکہ فائدہ ہوتا ہی نہیں ہے۔ کہیں میرے ساتھ بھی یہی چکر تو نہیں ۔ اللہ معاف کرے آمین
ReplyDeleteآمین
Delete