آخر ۔ ۔ میں بھی ٹیگا گیا ۔ ۔ ۔


اللہ سبحانہ و تعالی کے فضل و کرم اور دوستوں کی مدد سے الحمداللہ  مئی 2011 میں' میں اپنا اردو بلاگ بنانے میں کامیا ب ہو گیا اور اس کے بعد سےمسلسل اردو سیارہ میں آمدو رفت ہوتی رہتی ہے۔

   2012 کے آغاز میں جب   " ٹیگ " نامی اس نئے  کھیل  کا تعارف ہوا تو حیران رہ گیا ( کہ یہ کونسی نیئ بلا ہے ) ۔۔۔ اردو سیارہ کے سبھی  اکابر احباب  سے یہی سنا کہ ایک عرصے کے بعد  یہ کھیل پھر زندہ ہوا ہے ۔  ۔ ۔ ۔ ۔ مجھے یاد ہے کہ بچپن میں ہم ( بچوں) نے ہر کھیل کے لئے ایک سیزن ( ایک وقت ) مقرر کئے رکھا تھا۔۔ کہ اسی وقت اور زمانے میں وہ کھیل کھیلا جاتا تھا اور اس کے بعد دوسرے کھیل کا نمبر آتا تھا۔۔۔۔  ( میرے بچپن کے دوست وا حباب  اس بات سے بخوبی واقف ہونگے ۔ ۔۔ ویسے آج کل تو بچے کھیل کود  سے دور ہوتے جا رہے ہیں اور ہم جو کھیل بچپن میں کھیلا کرتے تھے اب وہ یاد ماضی بن گئے ہیں ( اب  تو نیٹ گردی اور   (۔ ۔ ۔۔ مجھے تو بتاتے ہوئے  بھی شرم محسوس ہو رہی ہے ۔۔۔ آپ سمجھ ہی گئے ہونگیں)  ۔۔ ۔   میں چھوٹے چھوٹے بچے  اپنا  بچپنا کھپا رہے ہیں )  کبھی کبھار ہی سننے ملتا ہے یا دیکھنے میں آتا ہے کہ بچہ فلاں کھیل کھیل رہا ہے ۔۔۔ تو اپنا گذرا زمانہ یاد آتا ہے  ۔ ۔ ۔  خیر۔۔۔ ہو سکتا ہے کہ اسی طرح یہ سیزن ٹیگنگ کے کھیل کا ہو  ۔ ۔ 

پہلے تو میری سمجھ میں نہ  آیا کہ آخر یہ ہے  کیا بلا ؟؟ ۔۔ مگر بعد میں  تھوڑا بہت سمجھ پایا کہ ایک معمہ حل کرنا ہے ۔۔۔ ( ویسے معمہ حل کرنا  میر ا پسندیدہ مشغلہ ہے اور اخبار میں ایک نظر گھمانے کے بعد آخر میں اسی کام میں لگ جاتا ہوں ۔۔۔ وہ بات الگ ہے کہ  ایک بھی معمہ حل نہیں ہو پاتا ۔۔ مگر ۔۔۔ ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا۔۔۔ بس کوشش کرتے رہتا ہوں ۔۔۔۔۔ )    اب کیا تھا ۔۔ ہر ٹیگے رکن کے بلاگ پر ایک نظر درڑاتا کہ دیکھوں کہ پرچے  کس طرح حل کئے جاتے ہیں  (   کہ اگر کوئی ہمیں بھی ٹیگے تو  ہم بھی کچھ نہ کچھ  لکھ  پائیں  ۔  ۔ ہاں غالب گماں تو یہ تھا کہ شاید ہی کوئی ہم جیسے نئے رکن کو ٹیگنے کی زحمت کرے ۔ ۔ مگر  محترم جناب دردیش خراسانی صاحب نے میری سوچ غلط ثابت کی اور آخر ہم بھی ٹیگے ہی گئے ۔ ۔ ۔

شاید اب آپ سبھی بور ہو رہے ہونگیں لہذا پرچہ حل ہی کئے دیتے ہیں  ۔ ۔ ۔ 

1.           2012ء میں کیا خاص یا نیا کرنا چاہتے ہیں؟
سوچ رہا ہوں کہ نیا  جاب  ( نوکری ) ڈھونڈوں  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کہ اب  مہنگائی  تو عربی گھوڑے پر سوار ہوگئی ہے ۔ پتہ نہیں گھوڑا کس مقام پر تھک جائے ( کاش کہ ایسا ہو جائے  )

2.            2012ء میں کس واقعے کا انتظار ہے؟
      ایک اچھی نوکری اور رمضان مبارک کی آمد کا  ۔ ۔ ۔

3.            2011ء کی کوئی ایک کام یابی؟
        بس دوستوں کی مدد سے  اپنا یہ اردو بلاگ بنا لیا ہے  ( گماں بھی نہ تھا کہ یہ ممکن ہوگا ۔ تمام دوست و احباب کا ممنون ہوں کہ انہوں   نے اپنا قیمتی وقت خاکسار کے لئے صرف کیا )

4.            2011ء کی کوئی ایک ناکامی؟ 
عربی بول چال سیکھنا شروع کی تھی  ۔ مگر کچھ روز کے بعد یہ سلسلہ منقظع ہو گیا ۔ ساتھ ہی عزم تھا کہ سال کے آخر تک   آٹو کیا ڈ "”autocad”  اور ایکس اسٹیل " سوفٹویر سیکھ جاؤں ۔ ۔ ۔ مگر ابھی تک ابتدائی مراحل میں ہوں۔

5.             2011ء کی کوئی ایک ایسی بات جو بہت یادگار یا دل چسپ ہو؟
       حضرت پیر ذالفقار احمد نقشبندی  ( دامت برکاتہم ) کا دیدار  ۔ ۔ حضرت ہند کے دورے پر تشریف لائے تھے الحمد للہ ان کا دیدار نصیب ہوا۔ 

6.            سال کے آغاز پر کیسا محسوس کررہے ہیں؟
        کچھ خاص نہیں ۔۔۔ (بس اس دعا اور عزم کے ساتھ آغاز کیا ہے  کہ اس سال حسنات میں اضافہ ہو  اور گناہوں میں کمی۔)

7.            کوئی چیز یا کام جو 2012ء میں سیکھنا چاہتے ہوں؟
        یہی کہ 2011 میں  جو ناکامی ہوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے  ۔ ۔ ۔ اور بہت کچھ ۔ ۔ ۔

 - - - - -  -   - - - - -  -   - - - - -  -   - - - - -  -   - - - - -  -   - - - - -  -   - - - - -  -   - - - - -  - 

خواہش تھی کہ میں بھی کسی کو ٹیگوں  ۔ ۔ ۔ مگر چونکہ مجھے ٹیگنے کی  ٹیکنک کا علم نہیں ہے  ا س لئے معذرت  ۔ ۔ ۔۔

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

آخر ۔ ۔ میں بھی ٹیگا گیا ۔ ۔ ۔ پہ 9 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. نور محمد صاحب السلام علیکم
    ٹیگ کے لیے ٹیکنیک کی ضرورت نہیں ہے صرف اتنا کرنا ہے۔ آپ بلاگر کا نام لکھیں اور اس کے بعد بلاگر کے بلاگ کا لنک کاپی کریں اس کے بعد آپ جہاں نئی پوسٹ لکھ رہے ہیں وہاں ٹولز میں ایک رنجیر کا آئی کون بنا ہوگا اس پر کلک کریں اور اس کے بعد ایک بکس آپ کے سامنے آئے گا اس بکس میں آپ بلاگ کا لنک پوسٹ کر دیں اور اوکے کر دیں۔ اگر ایسا نہیں بھی کر سکتے تو صرف بلاگر کے نام ہی لکھ دیں کافی ہے۔

    اور باقی جہاں تک مہنگائی اور عربی گوڑے کی بات ہے تو مہنگائی والا عربی گوڑا عرب ممالک میں تو رک جاتا ہے لیکن پاکستان میں نہیں رکتا شاہد ریت اور مٹی کا فرق ہو

    ReplyDelete
  2. اچھا لگا پڑھ کے۔اللہ ادھورے کاموں کو پایۂ تکمیل تک پہنچائے
    سعید

    ReplyDelete
  3. شکریہ محترم خرم صاحب ۔ ۔ کوشش کر کے دیکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ اور ہاں وہ گھوڑا تو ہند میں بھی نہیں رکتا ۔۔ ہا ہا ہا۔

    مرحبا سعید صاحب ۔ ۔ ۔ کیا آپ سعید پالنپوری ہی ہیں۔۔۔ اگر ہاں تو آپ کا فیس بک کا پتہ ضرور بتایئے گا۔۔

    جزاک اللہ خیرا جزا

    ReplyDelete
  4. جی نور بھائی فدوی وہی سعید ہے۔میں نے آپ کو فیس بک پہ کافی تلاش کیا مگر آپ مجھے نہیں ملے۔ آپ مجھے اپنا فیس بک پتہ دیجیئے مجھے آپ کو ریکویسٹ بھیجتے ہوئے خوشی محسوس ہوگی
    سعید

    ReplyDelete
  5. شکریہ شازل صاحب۔۔۔ بھئی ۔ ۔ ۔ یہ سب تو آپ جیسوں کی تھوڑی بہت صحبت کا اثر ہے۔۔۔۔

    ReplyDelete
  6. محترم سعید صاحب ۔ ۔۔ دراصل میں فیس بک بہت ہی کم استعمال کرتا ہوں۔ کبھی کبھار ہی لوگ ان ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اور مجھے اس کے بارے میں ذیادہ علم بھی نہیں ہے۔۔۔ ویسے میں اس آئی ڈی سے لاگ ان ہوتا ہوں :
    hodekarnoor@gmail.com شاید آپ اس سے مجھے تلاش کر سکیں ۔۔۔ میں جب اگلی فرصت میں فیس بک میں لاگ ان ہو جاؤں گا تب آپ کو تلاش کروں گا۔۔۔ ان شاء اللہ
    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  7. اللہ پاک آپ کو ہمیشہ کامیابی نصیب فرمائے آمین

    ReplyDelete
  8. ہاان یہ زبردست بلاگ ہے آپ کا اسلام اور قرآن کے حوالے سے۔ شکریہ

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.