نعت : خدا کے عرش پہ تاروں سے جگمگاتے ہیں


نعت
خدا کے عرش پہ تاروں سے جگمگاتے ہیں
نبی کی مدح زمانے میں جو سناتے ہیں
خدا بھی آپ کا ہے مدح خواں، فرشتے بھی
چلو کہ نعتِ نبی ہم بھی  گنگناتے ہیں
وہی   تو  اصل  میں   عشّاق   ہیں   نبی    کے   جو
نبی کے عشق میں، جاں،  مال و زر لٹاتے ہیں
امین و سرورِ کونین کے دِوانے بھی
جہاں کو امن کے اسباق ہی سکھاتے ہیں
مدینہ چھوڑ دوں تو جاں سے میں گزر جاؤں
‌‌"‌‌یہ لوگ کیسے مدینے سے لوٹ آتے ہیں‌‌"‌‌
خدا کرے کہ مدینہ کی خاک بن جائیں
اسی  دعا  کے  لئے  ہاتھ  ہم   اٹھاتے   ہیں
جہاں میں اک یہی دربار نوؔر ہے ایسا
وہی  تو آتے ہیں یاں،  جو  بلائے جاتے ہیں
کاوش:  نون میم۔  نوؔرمحمد بن بشیر

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.