مستحق ۔ ۔ ۔ ۔ ۔



 مولانا تقی عثمانی صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں کہ ۔ ۔ ۔ ۔  
 میں ایک دفعہ اپنے والد مولانا شفیع عثمانی صاحب کے ساتھ کہیں جا رہا تھا رستے میں ایک جگہ سگنل پر کار رکی تو ایک فقیر جو اپنے حیلےاور شکل سے فقیر نہیں لگ رہا تھا ، پاس آیا اور سوال کیا ، والد صاحب نے اپنی جیب میں سے کچھ رقم نکال کر اسکو دی اور وہ لے کر چلا گیا

میں نے اپنے والد صاحب سے کہا کہ ابا جی یہ تو مستحق نہیں تھا آپ نے اسے پیسے کیوں دیے
؟؟؟

والد صاحب نے بہت خوبصورت بات کی جو مجھے ہمیشہ یاد رہے گی  ۔ ۔ ۔

انہوں نے فرمایا کہ بیٹا ۔ ۔ ۔ ۔  ہم بھی اللہ کی بہت سی نعمتوں کے مستحق نہیں ہیں لیکن اللہ نے ہمیں دی ہوئی ہیں  ' اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم کسی کی ظاہری حالت دیکھ کر اس کے مستحق ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ نہ کریں ، کیا پتہ وہ کس مجبوری کی وجہ سے ہاتھ پھیلا رہا ہے ،
ہاں جس کے بارے میں یقین ہو کہ وہ پیشہ ور ہے تو اس کی حوصلہ شکنی کرنے میں کوئی حرج نہیں ..


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.