وظیفہ (عمل) دوران امتحان


السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

محترم قارئین حضرات

شاید کل سے بارہویں اور اگلے ماہ سے دسویں کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں ۔ اور اس کے بعد امتحانات کا ایک موسم شروع ہو جائے گا -
 بہت عرصے پہلے مجھے  امتحان سے متعلق ایک نسخہ - وظیفہ (عمل) ملا تھا   (جو خود میں نے بھی آزمایا  ہے )۔۔۔ ایک عرصے کے بعد دوبارہ یہ میرے  جمع کئے ہوئے پرانے  پیپرس میں ملا تو سوچا کہ کیوں نہ اسے دوسروں کے ساتھ نیٹ پر بھی شیئر کرتا چلوں - ہو سکتا ہے کوئ اور بھی اس سے نفع حاصل کر سکے  ۔ ۔ ۔ شکریہ
 - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -

  • جس  دن پرچہ ہو' اس دن صبح کی سنت اور فرض کے درمیان 7 مرتبہ اوّل و آخر درود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھے:
شَھِدَ اللہ اَنّہُ لآ اِلٰہَ اِلاّھُو  لا   وَالْمَلآ ئِکَۃُ وَ اُولُوالْعِلْمِ قآئِماً بِالْقِسْط    ط     لآ اِلٰہَ اِلاّ    ھُوَالْعَزِیْزُ الْحَکِیْمَ    ہ

  • جانے سے پہلے 2 رکعت صلٰوۃُ الحاجت ادا کرے اور سلام کے بعد 3 مرتبہ یہ پڑھے :
               فَبِاَیِّ الآ ءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَان     ہ
  • ا متحان ہال میں داخل ہو کر 3 مرتبہ یہ  پڑھیں  :
رَبِّ یَسِّرْ وَلآ   تُعَسِّر وَ تَمِّمْ  بِا الْخَیَّرَ    ہ
  • ا ور 25  مرتبہ   :
یَا نَا صِرُ جَلَّ جَلا لَہُ    ہ
  • پرچہ سیدھے ہاتھ سے لے کر          بسم اللہ                پڑھ کر لکھنا شروع کریں ۔
  • پرچہ لکھتے ہوئے کچھ بھول جائے تو یہ پڑھیں :
رَبِّ الشَّرَحْ لِیْ صَدْرِیْ وَ یَسِّرْلِی اَمْری  ہ وَ احْلُلْ عُقْدَۃَمِّن الِّسَانِی یَفْقَھُو قَوْلِی    ہ
  • اور 3 مرتبہ یہ پڑھیں  :
کھیعص    ہ           طسم          ہ       عسق

  • پرچہ واپس کرنے سے پہلے 7 بار  ۔ ۔ ۔ ۔  اٰیَۃ الْکُرسِی   ۔ ۔ ۔ ۔  پڑھ کر پرچہ پر پھونک کر دیں  ( 7 مرتبہ نہیں  پڑھ سکے تو  1 بار بڑھ کر پھونک مار کر دیں اور 6 مرتبہ وہیں بیٹھ کر پڑھیں )
  • نتیجہ  (  RESULT  ) کے آنے تک بعدِ نمازِ عشاء 100 مرتبہ  ۔ ۔ ۔   یَا مَالِکُ یَا قُدُّسُ        کا ورد کریں  ۔
 - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -

ضروری ہدایت : امتحان کی پوری تیاری کرے  ۔  اللہ سبحانہ و تعالی کی ذات پر پورا بھروسہ رکھے  ۔  فرائض اور سنن کا اہتمام کرے   اور دعاؤں کا اہتما  م رکھے )
(اہم گذارش   : عربی عبارت کو اپنے علاقے کے حفاظ / علماء اکرام سے معلوم کرے کے یاد کریں اور اگر کوئی غلطی نظر آئے تو برائے کرم اطلاع دیں – میرے پاس عربی فونٹ نہ ہونے کی وجہ سے غلطی کا امکان ہے  - اللہ تعالی غلطیوں کی معاف کرے  ۔ آمین )
جزاک اللہ

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

وظیفہ (عمل) دوران امتحان پہ 9 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. بہت عمدہ جناب۔ کافی مدد ملے گی اس وظیفہ سے ان بچوں اور بچیوں کو جو امتحان کی تیاری کر رہے ہیں۔ ہر وظیفہ کی ذکواۃ ہوتی ہے اس وظیفہ کی ذکواۃ کیا ہے۔ نیز وظیفہ کی اجازت کے بارے میں بھی آپ نے کچھ ارشاد نہیں فرمایا۔

    ReplyDelete
  2. شکریہ ڈاکٹر صاحب ۔۔۔۔ آج سے تقریبا" 12-13 سال قبل یہ وظیفہ مجھے ایک بزرگ نے بتا یا تھا۔۔۔ اور انہوں نے ( جہاں تک مجھے یاد ہے ) اجازت کی کوئی قید نہیں رکھی تھی ۔۔۔

    اور محترم میں تو جاہل انسان ہوں اگر " ذکواۃ " کے بارے میں تھوڑا میرا علم بڑھادیں تو مہربانی ہوگی ۔ ۔ ۔ ۔ ( کہ ذکواۃ کیا ہوتا ہے تاکہ مجھ جیسا کم علم بھی یہ جان سکے ۔ )

    جزاک اللہ

    ReplyDelete
  3. MashaAllah Very Good Work

    ReplyDelete
  4. میرا خیال ہے کہ ہر چیز کا ایک وقت ہوتاہے اور اسلام میں ہر عمل عبادت سے متصف ہے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عبادت کو پسند فرمایا جو قلیل ہو مگر مسلسل ہو یعنی اس کو باقاعدگی کے ساتھ قائم کیا جائے۔ کسی خاص وقت میں اللہ کو بہت زیادہ یاد کرنا اور کسی خاص وقت میں اس کو بالکل بھول جانا۔ مطلب پرستی نہیں تو پھر کیا ہے؟ میں نے کئی لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ اپنے مطلب کے وقت اللہ سے دعا مانگتے ہیں اور جب ان کا مطلب /مقصد پورا ہوجاتاہے تو شکر کے بجائے نافرمانی کرتے ہیں۔ ناچتے ہیں گاتے ہیں ۔
    ایک صاحب نے امتحانات کو مؤثر طریقے سے دینے کی تراکیب بتائی ہیں۔ لنک درج ذیل ہے
    http://www.saudigazette.com.sa/index.cfm?method=home.regcon&contentID=2010030164891

    ReplyDelete
  5. شکریہ محترم ۔ ۔ ۔مگر آپ اپنا نام بھی لکھ دیتے تو بہتر ہوتا ۔ ۔ خیر آتے رہیئے گا۔۔۔

    ReplyDelete
  6. شکریہ شاہ صاحب۔ ۔ ۔ بے شک ' جو عبادت یا عمل اہتمام سے کیا جائے وہ پسند ہے چاہے قلیل ہی کیوں نہ ہو ۔ ۔ مگر میں آپ کی" مطلب پرستی" والی بات سے متفق نہیں ہوں کہ مشکل حالات میں بندہ اپنے رب سے نہیں مانگے تو پھر کس سے مانگے۔۔۔؟؟؟؟
    ہاں یہ بات تو درست ہے کہ ہمیں ہر حال میں اپنے رب کو یاد رکھنا ضروری ہے ۔ ۔

    اور ۔ ۔۔ امتحانات کے ٹپس کے لئے بہت بہت شکریہ : : :

    ReplyDelete
  7. جناب نور محمد صاحب،
    ہروظیفہ، عمل یا چلہ جو کسی مقصد کے لیے کیا جاتا ہے۔ اسکی کامیابی پر صدقہ کیا جاتا ہے شکرانہ کے طور پر۔ پھر وظیفہ کی اجازت کا مسئلہ بھی ہوتا ہے۔ عوام الناس کے فوائد کے لیے وظائف کی عام طور پر اجازت عام ہوتی ہے جیسا کہ اس وظیفہ کے بارے میں میرا گمان یہ ہے کہ اس کے عامل نے اسکی اجازت عام دی ہے۔ لیکن بہت سارے جلالی وظائف جیسے کشف القبور، تسخیر وغیرہ میں اجازت کا ہونا از حد ضروری ہے۔ نا صرف اجازت بلکہ نگرانی کی بھی ضرورت ہوتی ہے ورنہ کسی بھی کمی یا خامی کے نتیجے میں ان کے اثرات بہت غلط پڑتے ہیں۔

    ReplyDelete
  8. بہت بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب ۔ ۔۔

    آپ سے ایک گذارش ہے کہ مجھے صرف نورمحمد سے مخاطب کیا کریں ۔۔ بڑی نوازش ہوگی ۔ ۔

    بس ۔۔ دعاگو

    ReplyDelete
  9. جزاک اللہ بھائی صاحب

    عبدالرحمن

    ReplyDelete

اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.