وظیفہ (عمل) دوران امتحان
- جس دن پرچہ ہو' اس دن صبح کی سنت اور فرض کے درمیان 7 مرتبہ اوّل و آخر درود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھے:
- جانے سے پہلے 2 رکعت صلٰوۃُ الحاجت ادا کرے اور سلام کے بعد 3 مرتبہ یہ پڑھے :
- ا متحان ہال میں داخل ہو کر 3 مرتبہ یہ پڑھیں :
- ا ور 25 مرتبہ :
- پرچہ سیدھے ہاتھ سے لے کر بسم اللہ پڑھ کر لکھنا شروع کریں ۔
- پرچہ لکھتے ہوئے کچھ بھول جائے تو یہ پڑھیں :
- اور 3 مرتبہ یہ پڑھیں :
- پرچہ واپس کرنے سے پہلے 7 بار ۔ ۔ ۔ ۔ اٰیَۃ الْکُرسِی ۔ ۔ ۔ ۔ پڑھ کر پرچہ پر پھونک کر دیں ( 7 مرتبہ نہیں پڑھ سکے تو 1 بار بڑھ کر پھونک مار کر دیں اور 6 مرتبہ وہیں بیٹھ کر پڑھیں )
- نتیجہ ( RESULT ) کے آنے تک بعدِ نمازِ عشاء 100 مرتبہ ۔ ۔ ۔ یَا مَالِکُ یَا قُدُّسُ کا ورد کریں ۔
وظیفہ (عمل) دوران امتحان پہ 9 تبصرے ہو چکے ہیں
اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
بہت عمدہ جناب۔ کافی مدد ملے گی اس وظیفہ سے ان بچوں اور بچیوں کو جو امتحان کی تیاری کر رہے ہیں۔ ہر وظیفہ کی ذکواۃ ہوتی ہے اس وظیفہ کی ذکواۃ کیا ہے۔ نیز وظیفہ کی اجازت کے بارے میں بھی آپ نے کچھ ارشاد نہیں فرمایا۔
ReplyDeleteشکریہ ڈاکٹر صاحب ۔۔۔۔ آج سے تقریبا" 12-13 سال قبل یہ وظیفہ مجھے ایک بزرگ نے بتا یا تھا۔۔۔ اور انہوں نے ( جہاں تک مجھے یاد ہے ) اجازت کی کوئی قید نہیں رکھی تھی ۔۔۔
ReplyDeleteاور محترم میں تو جاہل انسان ہوں اگر " ذکواۃ " کے بارے میں تھوڑا میرا علم بڑھادیں تو مہربانی ہوگی ۔ ۔ ۔ ۔ ( کہ ذکواۃ کیا ہوتا ہے تاکہ مجھ جیسا کم علم بھی یہ جان سکے ۔ )
جزاک اللہ
MashaAllah Very Good Work
ReplyDeleteمیرا خیال ہے کہ ہر چیز کا ایک وقت ہوتاہے اور اسلام میں ہر عمل عبادت سے متصف ہے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عبادت کو پسند فرمایا جو قلیل ہو مگر مسلسل ہو یعنی اس کو باقاعدگی کے ساتھ قائم کیا جائے۔ کسی خاص وقت میں اللہ کو بہت زیادہ یاد کرنا اور کسی خاص وقت میں اس کو بالکل بھول جانا۔ مطلب پرستی نہیں تو پھر کیا ہے؟ میں نے کئی لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ اپنے مطلب کے وقت اللہ سے دعا مانگتے ہیں اور جب ان کا مطلب /مقصد پورا ہوجاتاہے تو شکر کے بجائے نافرمانی کرتے ہیں۔ ناچتے ہیں گاتے ہیں ۔
ReplyDeleteایک صاحب نے امتحانات کو مؤثر طریقے سے دینے کی تراکیب بتائی ہیں۔ لنک درج ذیل ہے
http://www.saudigazette.com.sa/index.cfm?method=home.regcon&contentID=2010030164891
شکریہ محترم ۔ ۔ ۔مگر آپ اپنا نام بھی لکھ دیتے تو بہتر ہوتا ۔ ۔ خیر آتے رہیئے گا۔۔۔
ReplyDeleteشکریہ شاہ صاحب۔ ۔ ۔ بے شک ' جو عبادت یا عمل اہتمام سے کیا جائے وہ پسند ہے چاہے قلیل ہی کیوں نہ ہو ۔ ۔ مگر میں آپ کی" مطلب پرستی" والی بات سے متفق نہیں ہوں کہ مشکل حالات میں بندہ اپنے رب سے نہیں مانگے تو پھر کس سے مانگے۔۔۔؟؟؟؟
ReplyDeleteہاں یہ بات تو درست ہے کہ ہمیں ہر حال میں اپنے رب کو یاد رکھنا ضروری ہے ۔ ۔
اور ۔ ۔۔ امتحانات کے ٹپس کے لئے بہت بہت شکریہ : : :
جناب نور محمد صاحب،
ReplyDeleteہروظیفہ، عمل یا چلہ جو کسی مقصد کے لیے کیا جاتا ہے۔ اسکی کامیابی پر صدقہ کیا جاتا ہے شکرانہ کے طور پر۔ پھر وظیفہ کی اجازت کا مسئلہ بھی ہوتا ہے۔ عوام الناس کے فوائد کے لیے وظائف کی عام طور پر اجازت عام ہوتی ہے جیسا کہ اس وظیفہ کے بارے میں میرا گمان یہ ہے کہ اس کے عامل نے اسکی اجازت عام دی ہے۔ لیکن بہت سارے جلالی وظائف جیسے کشف القبور، تسخیر وغیرہ میں اجازت کا ہونا از حد ضروری ہے۔ نا صرف اجازت بلکہ نگرانی کی بھی ضرورت ہوتی ہے ورنہ کسی بھی کمی یا خامی کے نتیجے میں ان کے اثرات بہت غلط پڑتے ہیں۔
بہت بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب ۔ ۔۔
ReplyDeleteآپ سے ایک گذارش ہے کہ مجھے صرف نورمحمد سے مخاطب کیا کریں ۔۔ بڑی نوازش ہوگی ۔ ۔
بس ۔۔ دعاگو
جزاک اللہ بھائی صاحب
ReplyDeleteعبدالرحمن