کہ طیبہ کو جاؤں میں : بحروف : خیال حسن سومیشور
خ : خدا لیجائے مدینے کو اگر جاؤں میں
ا : الہی ہے یہی ایک تمنّا میری ہر دم
ل : لیجا کے پھول کی چادر وہاں چڑھاؤں میں
ح : حیات ہے میری جب تک' میرے خدا میں
س : سدا تڑپتے امیدوں میں نہ رہ جاؤں میں
ن : نہیں اب صبر کی طاقت' ہے ہجر میں ہردم
یہی ہے خیال کہ' طیبہ کو جاؤں میں
ابھی تک ایک تبصرہ ہوا ہے کہ طیبہ کو جاؤں میں : بحروف : خیال حسن سومیشور”
اگر آپ (بلاگ اسپاٹ کی دنیا میں) نئے ہیں اور درج بالا تحریر پر آپ کا قیمتی تبصرہ کرنے کا ارادہ ہے تو ۔ ۔ ۔ Comment as میں جا کر“ANONYMOUS" پر کلک کر کے اپنا تبصرہ لکھ دیں – ہاں آخر میں اپنا نام لکھنا نہ بھولیں -
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
Subhan-Allah
ReplyDeletebhut khoob _
Allah kare keh hume bhi madina jaan a nasib ho
Amin