" تصور میں خیالوں میں ہو تم ہی میری یادوں میں" طرحی۔۔۔۔ دبستانِ سُخن
*طرحی غزل۔ ......... دبستانِ سُخن*
" تصور میں خیالوں میں ہو تم ہی میری یادوں میں"
ہو تم میری خزاؤں میں ہو تم میری بہاروں میں
تجھے چاہا، تری ہی آرزو، تیری تمنا کی
تجھے مانگا ہے رب سے میں نے میری سب دعاؤں میں
ترا ماتم ترا نوحہ، دکھاوا ہے!! دکھاوا ہے !!
نہیں تاثیر باقی ہے، تری آہوں میں، نالوں میں
زباں خاموش تھی اپنے لبوں کو سی لیا تھا پر
ہوئی الفت کی سب باتیں اشاروں ہی اشاروں میں
تجھے جو مانگنا ہے، مانگ لے اے نوؔر، سب رب سے
کمی ہوگی، نہ ہوتی ہے، ترے رب کے خزانوں میں
..................................۔
*نُون میم : نوؔرمحمد ابن بشیر*
کوسہ، ممبرا، تھانہ، ہند
۶ ذی الحجہ ۱۴۳۷ھ ۹ ستمبر ۲۰۱۶
۔..............................