نزول نعمتوں کا بے حساب ہوتا گیا۔ طرحی غزل نون میم
*طرحی غزل۔..... دبستانِ سُخن*
" وہ شخص میری نگاہوں کا خواب ہوتا گیا"
جہاں کا میری وہ آخر نصاب ہوتا گیا
وہ جس کو ناز بہت تھا جواب پر اپنے
مرے سوال پہ وہ لاجواب ہوتا گیا
خفا ہے جان مری مجھ سے جب سے روٹھی ہے
ہر ایک پل یہاں جینا عذاب ہوتا گیا
الہی فضل ترا ہے کہ تیرے بندوں پر
نزول نعمتوں کا بے حساب ہوتا گیا
ہلاک ہوگا تو اے نوؔر گر سرِ محشر
گناہوں کا جو ترے احتساب ہوتا گیا
۔................................................
کاوش
*✍🏼..... نُون میم : نوؔرمحمد ابن بشیر*
کوسہ، ممبرا، تھانہ، ہند
۱۴ ذی الحجہ ۱۴۳۷ھ ، ۱۷ ستمبر۲۰۱۶