طرحی غزل عاشقی بھی کوئی بلا ہے کیا _ نون میم
طرحی غزل
عاشقی بھی کوئی بلا ہے
کیا
آدمی اس سے بچ سکا ہے کیا
آدمی اس سے بچ سکا ہے کیا
دیکھ لینے میں کوئی
ہرج نہیں
کوئی مجھ کو پکارتا ہے کیا
کوئی مجھ کو پکارتا ہے کیا
میرے محبوب یہ بتا مجھ
کو
تیرے مجنون کی سزا ہے کیا
تیرے مجنون کی سزا ہے کیا
رخ سے پردہ ہٹا کے
میرا صنم
میرا ایمان جانچتا ہے کیا
میرا ایمان جانچتا ہے کیا
آتشِ عشق ہی نہ بھڑکے
تو
جان کرتا کوئی فدا ہے کیا
جان کرتا کوئی فدا ہے کیا
زندگانی اگر محال نہ
ہو
جینے مرنے کا پھر مزہ ہے کیا
جینے مرنے کا پھر مزہ ہے کیا
دوست کو آج میری یاد
آئی
پھر مسائل میں گِھر گیا ہے کیا
پھر مسائل میں گِھر گیا ہے کیا
بے وفا نؔور کہہ رہے
ہو اگر
تم مجھے درس دو وفا ہے کیا
تم مجھے درس دو وفا ہے کیا
_ _ _ _ _ _ _ _ _ _
نون میم : نوؔرمحمد ابن بشیر
کوسہ، ممبرا، تھانہ،
ہند بزمِ ادب و ثقافت
3 ذی القعدہ 1437 ھ - 7 اگست – 2016 ء