اصل روزہ ۔ ۔ ۔
ہم لوگ آفس میں ، ایر کنڈیشن کے مزے لے کر بڑے اطمینا ن
سے دن گزار لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ پھر بھی اپنے
روزہ دار ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔
۔ ( بس دعا ہے کہ اللہ رب العزت ۔ ۔ اس ٹوٹی پھوٹی عبادت کو اپنے فضل و کرم سے قبول کرے ۔ ۔ آمین )
مگر
۔ ۔ ۔ ۔
اصل
روزہ تو ان مزدور بھائیوں کا ہے جو ( خصوصا" ) بوجھ اٹھانے کا کام کرتے ہیں اور جن کو سخت گرمی میں کام کرنا پڑتا ہے۔ ان حضرات سے کوئی جا کر پوچھے کہ اتنی محنت و
مشقت کے بعد اور اتنی سخت گرمی میں کام کرنے کے بعد دو گھونٹ پانی کی قیمت کیا ہے ۔ ۔ ۔
( نہ معلوم اللہ سبحانہ و تعالی ان حضرات کی اس قربانی پر کتنے ثواب سے نوازتا ہوگا )
اسی
طرح اور ایک طبقہ ہے ۔ ۔ ۔ جو کام کاج کے
سلسلے میں اپنے اہل وعیال ، گھر بار سے دور
شہروں میں رہتا ہے ۔۔۔ اور ان لوگوں کے گھر کے کام ۔ ۔ ۔( کھانا بنانا
/ کپڑے برتن دھونا۔ ۔ وغیرہ سب
) ان کے ذمے ہوتے ہیں ۔ یہ حضرات بھی قابل رشک ہیں کہ ۔ ۔ ۔ ۔
آفس کے جھمیلوں سے نمٹنے کے بعد گھر آ کر
۔ ۔ ۔ صبح کی سحری اور شام کی افطاری کا انتظام خود کر لیتے ہیں ۔ ۔
۔ ۔
دعا
ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی ہم سب کے روزوں کو اپنے فضل کرم سے قبول کرے ۔ اور جانے انجانے میں جو کوتاہیاں ، غلطیاں ہم سے ہو رہی ہیں ان سے درگزر کرے ۔ ہم سب کی مغفرت کرے اور عالم اسلام کی
مسلمانوں کی مدد کرے
۔ ۔ ۔ ۔
آمین ۔ ۔ ۔آمین ۔ ۔ یا رب العالمین