May 2015

!!! انجکشن!!!


!!!    انجکشن            !!! 

بچہ شرارت کر رہا ہو.... کھانا کھانے میں آنا کانی کر رہا ہو...... چاکلیٹ ' آئسکریم و دیگر باہری دوکان کی چیزیں ذیادہ کھا رہا ہو...... تو اس کو ڈرانے کے لئے اکثر لوگ یہ فارمولا استعمال کرتے ہیں کہ..... شرارت نہ کرو.... کھانا کھاؤ.... چاکلیٹ کم کھاؤ.... ورنہ ڈاکٹر انجکشن مارے گا...

یہ.بہترین فارمولا ہے کہ ذیادہ تر بچے انجکشن سے خوف محسوس کرتے ہیں اور فوراً بات مان لیتے ہیں.. وقتی طور پر ہی کیوں نا سہی!!! 



خیر... یہ تو بچوں کی اور ہم سب کے بچپن کی بات ہوئی... مگر انجکشن کا خوف تو بڑے ہونے پر بھی پیچھا نہیں.چھوڑتا ....پرائمری اسکول .. جماعت پنجم و ششم میں تو عمر کا. گیارہواں - بارھواں سال ہوتا ہے.. اس وقت بھی انجکشن کا خوف اپنے پورے شباب پر ہوتا ہے.....


مجھے یاد ہے.... اور اچھی طرح یاد ہے کہ جماعت ششم میں اسکول میں سرکار کی جانب سے ایک انجکشن لگوایا جاتا تھا ( کس لئے تھا / کیا فائدہ تھا اس کا..... ذرّا برابر بھی علم نہیں...... استاد و ہیڈ ماسٹر صاحب کا حکم تھا.. تو لینا لازمی تھا ) ہم تو ہمت جٹا کے جیسے تیسے لے لیتے تھے... مگر کچھ ہم جماعت طلباء ایسے تھے کہ جب اسکول میں یہ انجکشن والے اپنے سازوسامان اور ہتھیارات کے ساتھ آتے.. .. تو ....کچھ تو اس دن ڈانڈی مار دیتے اور ..... کچھ تو آدھے دن کے بعد غائب..

گیارہ بارہ. سال.... یعنی کہ.... آپ ... ابھی تک بچہ ہی کہیں گی. آپ.... کہیئے جناب.... بالکل کہیئے....کس نے روکا ہے آپ کو....

لیکن میں نے ایسے احباب بھی دیکھیں ہیں جو خوب موٹے تازے.. بچے نہیں...... جوان ہیں جوان... اور ان کے دو دو بچے ہیں.... مگر انجکشن کے نام سے اب بھی پسینے چھوٹ جاتے ہیں انہیں...

جانے دو بھائی....... کاہے کو دوسروں کے پول کھولنے کا.... اپنے ہی گریبان میں جھانکتے ہیں........خود کی ہی بات کرتے ہیں...
علامہ صاحب نے کہا ہے نا..

دُھن رے دُھن  ۔ ۔ ۔ ۔یہ اپنی دُھن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔


آپ بالکل غلط سمجھ رہے ہیں...... ہاں میں اپنی ہی بات کرنے جا رہا ہوں... مگر یہ واضح کر دو کہ انجکشن سے میں نہیں ڈرتا... ( ہاں چند ایسے طبیبوں سے واسطہ ضرور پڑا ہے جو انجکشن ایسی بے دردی سے مارتے ہیں...... مانو کسی بات کا بدلہ لے رہے ہوں ( اس کے برعکس بہت سے طبیب اتنے باکمال ہوتے ہیں کہ کب انجکشن کی سوئی گھسیڑ کے باہر نکالی...... بالکل احساس ہی نہیں ہوتا

خیر... میں اصل مدعا پر آنے کی کوشش کرتا ہوں...ہاں تو بات یہ چل رہی تھی کہ انجکشن سے بڑے لوگ بھی خوف محسوس کرتے ہیں... اور اس میں شرمندگی کی کوئی بات نہیں... یہ تو ایک فطری امر ہے .... اب سوال یہ ہے کہ اس سے کیسے بچا جائے اور اس خوف پر قابو پانے کا کیا طریقہ ہو سکتا ہے....

ہاں ہاں .....اس کے کئی طریقے ہو سکتے ہیں اور ہوتے ہوں گیں... مگر جو طریقہ میں اپناتا ہوں .... بس مجھے وہی بیان کرنا ہے.... اور وہ یہ ہے کہ.. جب بھی انجکشن لینے کا موقع یا ایسا کوئی اور موقع ( آپریشن وغیرہ) سے میرا واسطہ پڑتا ہے تو..... اس وقت میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے جنگی معرکوں کو یاد کرتا ہوں کہ اللہ کے دین کے لئے انہوں نے اپنی جان کی کیسی قربانی پیش کی...... اور جب ان واقعات کا تصور کرتا ہوں.... تو.. انجکشن ہو یا آپریشن...... سب کا سب خوف خود بخود ختم ہو جاتا ہے اور سب سہل معلوم لگنے لگتا ہے...

ہو سکتا ہے کسی کو میرے طریقہ سے تھوڑا بہت فائدہ پہنچے...( اور امید ہے کہ ضرور پہنچے گا  )  نہیں تو...... دیوانے کی بڑ سمجھ کے چھوڑ دیجئے گا ..... (اور وقت کی بربادی کے لئے معذرت چاہوں گا... )

طالب دعا....
نون میم - نور محمد ابن بشیر
8
مئی 2015


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

تعمیر نیوز

اس بلاگ کی مذید تحاریر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Powered by Blogger.